مشکوٰۃ المصابیح - نکاح کے اعلان اور نکاح کے خطبہ وشرط کا بیان - حدیث نمبر 3169
وعن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : لا يخطب الرجل على خطبة أخيه حتى ينكح أو يترك
کسی دوسرے کی منسوبہ کو اپنے نکاح کا پیغام نہ دو
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کئی مرد اپنے نکاح کا پیغام اپنے کسی مسلمان بھائی کے پیغام پر نہ بھیجے تاآنکہ وہ اس سے نکاح کرلے یا اس کو ترک کر دے ( بخاری ومسلم)

تشریح
کسی شخص کی منسوبہ سے نکاح کا پیغام بھیجنے کی یہ ممانعت اس صورت میں ہے جب کہ ان دونوں کی شادی کا معاملہ تقریبا طے ہوچکا ہے یعنی لڑکی اور لڑکا دونوں راضی ہوگئے ہوں اور مہر متعین ہوچکا ہو، لہذا اس صورت میں اب کسی دوسرے شخص کے لئے جائز نہیں ہوگا کہ وہ اپنے نکاح کا پیغام بھیجے اگر کوئی دوسرا شخص اس ممانعت کے باوجود کسی کی منسوبہ کے پاس نکاح کا پیغام بھیج دے اور اس پہلے شخص کی اجازت کے بغیر نکاح بھی کرلے تو یہ نکاح تو صحیح ہوجائے گا لیکن یہ دوسرا شخص جس نے پہلے شخص کی منسوبہ سے نکاح کیا ہے) گناہگار ہوگا۔
Top