Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (3657 - 3826)
Select Hadith
3657
3658
3659
3660
3661
3662
3663
3664
3665
3666
3667
3668
3669
3670
3671
3672
3673
3674
3675
3676
3677
3678
3679
3680
3681
3682
3683
3684
3685
3686
3687
3688
3689
3690
3691
3692
3693
3694
3695
3696
3697
3698
3699
3700
3701
3702
3703
3704
3705
3706
3707
3708
3709
3710
3711
3712
3713
3714
3715
3716
3717
3718
3719
3720
3721
3722
3723
3724
3725
3726
3727
3728
3729
3730
3731
3732
3733
3734
3735
3736
3737
3738
3739
3740
3741
3742
3743
3744
3745
3746
3747
3748
3749
3750
3751
3752
3753
3754
3755
3756
3757
3758
3759
3760
3761
3762
3763
3764
3765
3766
3767
3768
3769
3770
3771
3772
3773
3774
3775
3776
3777
3778
3779
3780
3781
3782
3783
3784
3785
3786
3787
3788
3789
3790
3791
3792
3793
3794
3795
3796
3797
3798
3799
3800
3801
3802
3803
3804
3805
3806
3807
3808
3809
3810
3811
3812
3813
3814
3815
3816
3817
3818
3819
3820
3821
3822
3823
3824
3825
3826
سنن ابنِ ماجہ - آداب کا بیان۔ - حدیث نمبر 1569
وعن أبي سعيد الخدري قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم تكون الأرض يوم القيامة خبزة واحدة يتكفؤها الجبار بيده كما يتكفأ أحدكم خبزته في السفر نزلا لأهل الجنة . فأتى رجل من اليهود . فقال بارك الرحمن عليك يا أبا القاسم ألا أخبرك بنزل أهل الجنة يوم القيامة ؟ قال بلى . قال تكون الآرض خبزة واحدة كما قال النبي صلى الله عليه وسلم . فنظر النبي صلى الله عليه وسلم إلينا ثم ضحك حتى بدت نواجذه ثم قال ألا أخبرك بإدامهم ؟ بالام والنون . قالوا وما هذا ؟ قال ثور ونون يأكل من زائدة كبدهما سبعون ألفا . متفق عليه . ( متفق عليه )
اہل جنت کا پہلا کھانا
اور حضرت ابوسعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا قیامت کے دن ساری زمین ایک روٹی ہوگی جس کو خداوند جبار اپنے ہاتھوں سے اس طرح الٹے پلٹے گا جس طرح تم میں سے کوئی شخص سفر کے دوران الٹ پلٹ کر کے ( یعنی جلدی) روٹی پکاتا ہے اور یہ روٹی جنتیوں کی مہمانی ہوگی آنحضرت ﷺ کے یہ فرمانے کے بعد ایک یہودی آیا اور کہنے لگا کہ اے ابوالقاسم! خدائے پاک مہربان آپ ﷺ پر برکت نازل کرے کیا میں آپ ﷺ کو بتاؤں کہ قیام کے دن جنتیوں کی مہمانی کے طور پر پہلا کھانا کیا ہوگا؟ حضور ﷺ نے فرمایا ہاں بتاؤ! اس یہودی نے کہا کہ ساری زمین ایک روٹی ہوگی، جیسا کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا تھا ( یہ سن کر) آنحضرت ﷺ نے ( تعجب کے اظہار اور ہمیں یہ بتانے کے لئے کہ یہودی ٹھیک کہہ رہا ہے چاروں طرف دیکھا اور ہنس دیئے یہاں تک کہ آپ؟ ﷺ کی کیچلیاں نظر آنے لگیں، اس کے بعد اس یہودی نے کہا کہ کیا میں آپ ﷺ کو بتاؤں کو جنیتوں کا سالن کیا ہوگا ( جس سے وہ روٹی لگا کر کھائیں گے) وہ بالام اور نون ہے صحابہ ( بالام کا مطلب نہیں سمجھ سکے تھے کیونکہ وہ عبرانی لفظ تھا اس لئے انہوں) نے کہا کہ یہ بالام کیا چیز ہوتی ہے کہا کہ ( بالام کا مطلب) بیل ہے اور نون ( کے بارے میں تم لوگ جانتے ہی ہو کہ مچھلی کو کہتے ہیں) اور ان دونوں یعنی بیل اور مچھلی کے گوشت کے اس ٹکڑے سے جو جگر کا زائد ہوتا ہے، ستر ہزار آدمی روٹی کھائیں۔ (بخاری ومسلم )
تشریح
اپنے ہاتھوں سے اس طرح الٹے پلٹے گا کے ذریعہ اس طرف اشارہ ہے کہ جس طرح روٹی پکانے والا شخص روٹی گھڑنے والا اس کو گول ( برابر اور باریک کرنے کے لئے اس کو ایک ہاتھ سے دوسرے ہاتھ پر پھیرتا ہے پھر توے یا گرم بھوبل پر اس کو الٹ پلٹ کر سینکتا ہے اسی طرح یہ زمین بھی الٹی پلٹی جائے گی اور اس کو روٹی بنادیا جائے گا! واضح رہے کہ حدیث کے ظاہری الفاظ سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ قیامت کے دن یہ روٹی ہوجائے گی اور جنت میں جانے والوں کا کھانا بنے گی کہ وہ جنت میں جانے کے وقت پہلے اس کو کھائیں گے پس حضرات نے حدیث کے الفاظ کو ان کے ظاہر معنی ہی پر محمول کیا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ یہ بات حق تعالیٰ کی قدرت سے بعید نہیں ہے وہ اس پر قادر ہے کہ اس زمین کو روٹی بنا دے اور اہل جنت کو کھانے کے لئے دے! لہٰذا زیادہ صحیح یہی ہے کہ حدیث کا یہی ظاہری مفہوم مراد لیا جائے اور اس بارے میں کسی شک وشبہ کو اندر آنے کا موقع نہ دیا جائے۔ ویسے کچھ حضرات نے حدیث کے ان مذکورہ الفاظ کو اس کے ظاہری معنی پر حمل نہ کرکے تاویل و توجیہ کا راستہ اختیار کیا ہے، لیکن ان کی ان تاویلات وتوجیہات کو طوالت کے خوف سے ذکر نہیں کیا جار ہا ہے۔ آنحضرت ﷺ نے ہماری طرف دیکھا اور ہنس دیئے اس یہودی عالم نے جو کچھ بیان کیا وہ تورات میں پڑھ کر بیان کیا تھا اور اس کی وہ باتیں گویا آنحضرت ﷺ کی بتائی ہوئی باتوں کی تصدیق کرتی تھیں علاوہ ازین وہ باتیں صحابہ کرام کے یقین اور قوت ایمان میں اضافہ کا سبب بنی تھیں اس لئے آنحضرت ﷺ ان پر اظہار اطمینان کے لئے ہنسے اور اس طرح ہنسے کہ آپ ﷺ کی کیچلیاں ظاہر ہوگئیں۔ ستر ہزار آدمی سے مراد وہ بندگان خاص ہیں جو حساب ومواخذہ کے مراحل سے گزرے بغیر جنت میں جائیں گے اور جن کے چہرے چودھویں کے چاند کی طرح روشن وتابناک ہوں گے اور ہوسکتا ہے کہ ستر ہزار سے مخصوص عدد مراد نہ ہو بلکہ محض کثرت مبالغہ مراد ہو۔ زائدہ کبد ( یعنی جگر کا زائد حصہ) اصل میں جگر ہی کے اس چھوٹے ٹکڑے کو کہتے ہیں جو اسی کے ساتھ ایک جانب ہوتا ہے اس حصہ کو بہت لذیذ اور پسندیدہ سمجھا جاتا ہے۔ ایک احتمال یہ ہے کہ صحابہ کرام کے پوچھنے پر بالام کے جو معنی بیان کئے گئے وہ اس یہودی عالم نے نہیں بلکہ خود آنحضرت ﷺ نے بیان کئے ہوں اور یہ ہو کہ جب صحابہ اس لفظ کے معنی نہ سمجھے اور انہوں نے اس بارے میں سوال کیا تو اس سے پہلے کہ یہودی عالم جواب دیتا آنحضرت ﷺ کو بذریعہ وحی اس عبرانی لفظ کے معنی بتا دیئے گئے اور آپ ﷺ نے صحابہ کے سامنے بیان فرما دئیے۔
Top