مشکوٰۃ المصابیح - منسوبہ کو دیکھنے اور جن اعضا کو چھپانا واجب ہے ان کا بیان - حدیث نمبر 3152
وعن الحسن مرسلا قال : بلغني أن رسول صلى الله عليه و سلم قال : لعن الله الناظر والمنظور إليه . رواه البيهقي في شعب الإيمان
ممنوع النظرچیز کی طرف قصدا دیکھنے والے کے لئے وعید
اور حضرت حسن بصری نے بطریق ارسال روایت کی ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ مجھے صحابہ سے یہ حدیث پہنچی ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ اس شخص پر کہ جس نے (بلا عذر و بغیر اضطرار) دیکھا اور اس پر کہ جس کو دیکھا گیا اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو (بیہقی)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ اس شخص پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو جو اس چیز کی طرف قصد و ارادہ دیکھے جس کو دیکھنا جائز نہیں ہے وہ چیز خواہ کوئی اجنبی عورت ہو یا کسی کا ستر ہو یا اور کوئی ممنوع النظر چیز ہو۔ اسی طرح اس کو بھی مستحق لعنت قرار دیا گیا ہے جس کو دیکھا جائے لیکن یہ اس صورت میں ہے جب کہ اس نے بغیر عذر اور اضطرار کے قصدًا اپنے آپ کو دکھایا ہو مثلًا کوئی عورت اپنے اپ کو قصدًا کسی اجنبی مرد کو دکھائے تو اس صورت میں وہ بھی اس لعنت میں داخل ہوگی ہاں اگر کسی عورت کو کسی اجنبی مرد نے اس طرح دیکھا کہ اس میں اس عورت کے قصد و ارادہ کو قطعًا دخل نہ ہو تو وہ بھی اس لعنت کا مورد نہیں بنے گی۔
Top