مشکوٰۃ المصابیح - منسوبہ کو دیکھنے اور جن اعضا کو چھپانا واجب ہے ان کا بیان - حدیث نمبر 3151
وعن أبي أمامة عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : ما من مسلم ينظر إلى محاسن امرأة أول مرة ثم يغض بصره إلا أحدث الله له عبادة يجد حلاوتها . رواه أحمد
حسین عورت کی طرف اچانک نظر اٹھ جانے کے بد پھر فوا اپنی نظرپھیرلینے کا اجر
اور حضرت ابوامامہ نبی کریم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا جس مسلمان کی نظر پہلی مرتبہ (بلا قصدوارادہ) کسی عورت کے حسن و جمال کی طرف اٹھ جائے اور پھر فورًا اپنی نظر پھیر لینے کا تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے ایک عبادت پیدا کر دے گا جس سے وہ شخص لذت حاصل کرے گا ( احمد)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ اس شخص نے چونکہ اپنے رب کی فرمانبرداری میں ایک حسن و جمال کی طرف اٹھی ہوئی نظر کو فورًا پھیرلیا اور اس طرح اس نے گویا اپنے جما لیاتی ذوق کو تسکین پہنچانے کی بجائے اپنے پروردگار کے حکم کے سامنے اپنے نفس کی خواہش کو پامال کردیا اس لئے حق تعالیٰ اس کے اس فعل (نظر پھیر لینے) کو ایسی عبادت میں تبدیل کر دے گا جس کی وجہ سے وہ اپنے قلب و دماغ میں حکم الٰہی کی تعمیل کے نتیجہ میں حاصل ہونیوالے مخصوص سکون قلب کی لذت محسوس کرے گا اور یہ لذت دراصل اس تلخی کا بدلہ ہوگی جو اس نے اپنے نفس کی خواہش پر صبر و ضبط کر کے برداشت کی تھی۔
Top