مشکوٰۃ المصابیح - منسوبہ کو دیکھنے اور جن اعضا کو چھپانا واجب ہے ان کا بیان - حدیث نمبر 3143
وعن ابن عمر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : إياكم والتعري فإن معكم من لا يفارقكم إلا عند الغائط وحين يفضي الرجل إلى أهله فاستحيوهم وأكرموهم . رواه الترمذي
بغیر ضرورت تنہائی میں بھی ستر کھولنا اچھا نہیں ہے
اور حضرت ابن عمر کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا تم برہنہ ہونے سے اجتناب کرو اگرچہ تنہائی کیوں نہ ہو) کیونکہ پاخانہ اور اپنی بیوی سے مجامعت کے اوقات کے علاوہ تمہارے ساتھ ہر وقت وہ فرشتے ہوتے ہیں جو تمہارے اعمال لکھنے پر مامور ہیں لہذا تم ان فرشتوں سے حیاء کرو اور ان کی تعظیم کرو ( ترمذی)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ تم ہر وقت اپنے ستر کو چھپائے رکھو اچھے کام کرتے رہو اور بری باتوں اور فحش اعمال سے اجتناب کرتے رہو تاکہ ان فرشتوں کی شان میں حیاء سوزی نہ ہو و اور ان کی تعظیم و تکریم میں کوئی فرق نہ آئے ابن ملک کہتے ہیں کہ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کسی ضررت مثلا مجامعت یا رفع حاجت وغیرہ کے علاوہ ستر کو کھولنا جائز نہیں ہے کیونکہ بڑی بےشرمی اور بےغیرتی کی بات ہے۔
Top