مشکوٰۃ المصابیح - منسوبہ کو دیکھنے اور جن اعضا کو چھپانا واجب ہے ان کا بیان - حدیث نمبر 3141
وعن عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : إذا زوج أحدكم عبده أمته فلا ينظرن إلى عورتها . وفي رواية : فلا ينظرن إلى ما دون السرة وفوق الركبة . رواه أبو داود
اپنی لونڈی کا نکاح کردینے کے بعد اسے اپنے لئے حرام سمجھو
اور حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ دادا سے نقل کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص اپنے غلام کا نکاح اپنی لونڈی سے کر دے تو پھر اس لونڈی کی شرمگاہ کو نہ دیکھو کیونکہ نکاح کے بعد وہ اپنے آقا کے لئے حرام ہوجاتی ہے اور ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ تو وہ اس لونڈی کے جسم کے اس حصہ کو نہ دیکھے جو ناف کے نیچے سے زانو کے اوپر تک ہے ( ابوداؤد)

تشریح
جب اپنے غلام کے ساتھ نکاح کردینے کی صورت میں یہ حکم ہے تو پھر کسی دوسرے کے غلام کے ساتھ اپنی لونڈی کا نکاح کردینے کی صورت میں یہ حکم بطریق اولی ہوگا کہ اس لونڈی کو اپنے لئے بالکل حرام سمجھا جائے۔ لہذا اس حدیث سے یہ بات ثابت ہوئی کہ جب اس لونڈی کو بیاہ دیا جائے تو پھر اس کے جسم کی اس حد کو دیکھنا حرام ہوگا جو ناف اور زانوں کے درمیان ہوتا ہے۔ اس بارے میں حضرت امام اعظم ابوحنیفہ کا مسلک یہ ہے کہ بیاہ ہوجانے کے بعد لونڈی اپنے آقا کے حق میں کسی غیر کی لونڈی کی مانند ہوجاتی ہے اور غیر کی لونڈی کے جسم کے مستور حصہ کی تفصیل اور اس کا حکم پیچھے حضرت ابوسعد کی روایت کی تشریح میں گزر چکا ہے لیکن حضرت امام شافعی یہ فرماتے ہیں کہ بیاہ ہوجانے کے بعد لونڈی کا سر عین اس کے جسم کا مستور حصہ) مرد کے ستر کی مانند ہے دونوں کے دلائل فقہ کی بڑی کتابوں میں مذکور ہیں۔
Top