مشکوٰۃ المصابیح - منسوبہ کو دیکھنے اور جن اعضا کو چھپانا واجب ہے ان کا بیان - حدیث نمبر 3134
وعن جابر : أن أم سلمة استأذنت رسول الله في الحجامة فأمر أبا طيبة أن يحجمها قال : حسبت أنه كان أخاها من الرضاعة أو غلاما لم يحتلم . رواه مسلم
معالج عورت کا جسم دیکھ سکتا ہے
اور حضرت جابر کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ام المؤمنین حضرت ام سلمہ نے رسول کریم ﷺ سے سینگی کھچوانے کی اجازت مانگی تو آپ ﷺ نے حضرت ابوطیبہ کو سینگی کھینچنے کا حکم دیا حضرت جابر کہتے ہیں کہ میرا گمان ہے کہ حضرت ابوطیبہ کو سینگی کھینچنے کا حکم دینے کی وجہ یہ تھی کہ وہ حضرت ام سلمہ کے دودھ شریک بھائی تھے یا ابھی بالغ نہیں ہوئے تھے ( مسلم ٩

تشریح
حضرت جابر کا اپنے گمان کا اظہار کرنا اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ حضرت ام سلمہ کو سینگی کھچوانے کی ضروری حاجت نہیں تھی کیونکہ ضرورت کے وقت اجنبی مرد کے لئے بھی جائز ہے کہ وہ کسی عورت کے سینگی کھینچے اور فصد کھولے اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ کوئی بھی معالج علاج معالجہ کے وقت عورت کے پورے جسم کو دیکھ سکتا ہے۔
Top