مشکوٰۃ المصابیح - عطایا کا بیان - حدیث نمبر 3046
وعن ابن عمر وابن عباس أن النبي صلى الله عليه و سلم قال : لا يحل للرجل أن يعطي عطية ثم يرجع فيها إلا الوالد فيما يعطي ولده ومثل الذي يعطي العطية ثم يرجع فيها كمثل الكلب أكل حتى إذا شبع قاء ثم عاد في قيئه . رواه أبو داود والترمذي والنسائي وابن ماجه وصححه الترمذي
کسی کو کوئی چیز دے کر پھر واپس لے لینا مروت کے خلاف ہے
اور حضرت ابن عمر اور حضرت ابن عباس راوی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کسی شخص کے لئے یہ حلال نہیں ہے کہ یعنی ازاراہ مروت یہ بات مناسب نہیں ہے) کہ وہ کسی کو اپنی کوئی چیز دے اور پھر اس کو واپس لے لے البتہ باپ اپنی اس چیز کو واپس لے سکتا ہے جو وہ اپنے بیٹے کو دے اور جو شخص کسی کو کچھ دے کر پھر واپس لے لیتا ہے اس کی مثال اس کتے کی سی ہے جس نے پیٹ بھر کر کھایا اور جب اس کا پیٹ بھر گیا تو قے کر ڈالی اور پھر اس قے کو چاٹنے لگا (ابوداؤد ترمذی نسائی وغیرہ ذلک)
Top