مشکوٰۃ المصابیح - عطایا کا بیان - حدیث نمبر 3037
وعن جابر عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : إن العمرى ميراث لأهلها . رواه مسلموعنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : أيما رجل أعمر عمرى له ولعفبه فإنها الذي أعطيها لا ترجع إلى الذي أعطاها لأنه أعطى عطاء وقعت فيه المواريث
عمری معمرلہ کے ورثاء کی ملکیت بن جاتا ہے
اور حضرت جابر نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا عمری اپنے مالک یعنی معمرلہ کے ورثاء کی میراث ہوجاتا ہے ( مسلم)

تشریح
معمرلہ اس شخص کو کہتے ہیں جسے بطور عمری کوئی چیز دی جاتی ہے چناچہ حدیث کا مطلب یہ ہے کہ جس شخص کو مثلا کوئی مکان بطور عمری دیا جاتا ہے وہ مکان اس کی زندگی تک تو اس کی ملکیت رہتا ہے اور اس کے مرنے کے بعد اس کے ورثاء کی ملکیت بن جاتا ہے گویا یہ حدیث اپنے ظاہری مفہوم کے اعتبار سے جمہور علماء کے مسلک کی دلیل ہے۔ اور حضرت جابر کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا اگر کسی شخص اور اس کے ورثاء کو کوئی چیز بطور عمری دی جاتی ہے تو وہ عمری اسی شخص کا ہوجاتا ہے جسے وہ دیا گیا ہے (یعنی وہ چیز اس کی ملکیت ہوجاتی ہے) عمری دینے والے کی ملکیت میں واپس نہیں آتا کیونکہ دینے والے نے اس طرح دیا ہے کہ اس میں میراث جاری ہوجاتی ہے (بخاری ومسلم) تشریح حدیث کا حاصل یہ ہے کہ جو چیز کسی شخص کو بطور عمری دی جاتی ہے وہ اس شخص کی ہوجاتی ہے اور اس کے مرنے کے بعد اس کے وارثوں کی ملکیت میں چلی جاتی ہے دینے والے کی ملکیت میں واپس نہیں آتی۔ حضرت ابوہریرہ کی جو روایت (٢) اوپر گزری ہے اس کی تشریح کے ضمن میں عمری کی تین صورتیں بیان کی گئی تھیں اس حدیث میں انہیں سے پہلی صورت کا بیان ہے اس بارے میں جو فقہی اختلاف ہے اس کی تفصیل وہاں ذکر کی جا چکی ہے
Top