مشکوٰۃ المصابیح - غصب اور عاریت کا بیان - حدیث نمبر 2982
وعن الحسن عن سمرة أن النبي صلى الله عليه و سلم قال : إذا أتى أحدكم على ماشية فإن كان فيها صاحبها فليستأذنه وإن لم يكن فيها فليصوت ثلاثا فإن أجابه أحد فليستأذنه وإن لم يجبه أحد فليحتلب وليشرب ولا يحمل . رواه أبو داود
حالت اضطرار میں دوسرے کے جانور کا دودھ پینے کی اجازت
اور حضرت حسن حضرت سمرہ سے نقل کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص دودھ کے جانوروں کے پاس آئے تو اگر وہاں ان جانوروں کا مالک موجود ہو تو اس سے دودھ پینے کی اجات مانگے اور اگر وہاں موجود نہ ہو تو اس شخص کو چاہئے کہ وہ تین مرتبہ آواز دے اس کی آواز سن کر اگر کوئی جواب دے تو اس سے پوچھ لے اور اگر کوئی جواب نہ دے تو وہ بقدر ضرورت دودھ دھو کر پی لے مگر دودھ اپنے ساتھ بالکل نہ لے جائے (ابوداؤد)

تشریح
اس حدیث میں مذکورہ ہدایت کا تعلق اس شخص سے ہے جو حالت اضطرار کو پہنچ چکا ہو یعنی بھوک کے مارے مرا جا رہا ہو ایسے شخص کے لئے یہ اجازت ہے کہ اگر وہ دودھ کے جانور کے پاس ہو اور وہاں ان کا مالک موجود نہ ہو جس سے وہ اجازت لے کر دودھ پی سکے تو وہ مذکورہ ہدایت کے مطابق ان جانوروں کا بقدر ضرورت دودھ پی لے۔
Top