مشکوٰۃ المصابیح - غصب اور عاریت کا بیان - حدیث نمبر 2979
وعن سمرة عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : من وجد عين ماله عند رجل فهو أحق به ويتبع البيع من باعه . رواه أحمد وأبو داود والنسائي
اپنا چوری کا مال جس کے پاس دیکھو اس سے لے لو
اور حضرت سمرۃ نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا جو شخص اپنا مال بعینہ کسی کے پاس دیکھے تو وہ اس کو لے لینے کا حقدار ہے اور اس کو خریدنے والا اس شخص کا پیچھا کرے جس نے اسے بیچا ہے ( احمد ابوداؤد نسائی)

تشریح
حدیث کے مفہوم کا حاصل یہ ہے کہ مثلا ایک شخص نے کسی کا کوئی مال غصب کیا یا کسی کی کوئی چیز چوری کی یا کسی شخص کی کوئی گمشدہ چیز اس کے ہاتھ لگ گئی اور اس نے وہ چیز کسی دوسرے شخص کو بیچ دی تو اب اگر مالک اپنی وہ چیز خریدنے والے کے پاس دیکھے تو اسے اس بات کا حق حاصل ہے کہ وہ اپنی چیز اس سے لے لے اور خریدنے والے نے وہ چیز جس سے خریدی ہے اس کا پیچھا کر کے اس سے اپنی قیمت واپس لے لے۔
Top