مشکوٰۃ المصابیح - شرکت اور وکالت کا بیان - حدیث نمبر 2964
عن صهيب قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : ثلاث فيهن البركة : البيع إلى أجل والمقارضة وإخلاط البر بالشعير للبيت لا للبيع . رواه ابن ماجه
شرکت مضاربت میں خیر و بھلائی
حضرت صہیب کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا تین چیزیں ایسی ہیں جن میں برکت یعنی بہت زیادہ خیر و بھلائی) حاصل ہوتی وعدہ پر بیچنا یعنی خریدار کو ادائیگی قیمت میں مہلت دینا ٢ مضاربت ٣ گیہوں میں جو ملانا گھر کے خرچ کے لئے بیچنے کے لئے نہیں (ابن ماجہ)

تشریح
مضاربت یہ ہے کہ کوئی شخص کسی دوسرے شخص کو اپنا مال تجارت کے لئے دے اور وہ اپنی محنت سے کاروبار کرے پھر اس کا روبار سے جو نفع حاصل ہو وہ دونوں آپس میں تقسیم کرلیں۔ گھرکے خرچ کے لئے گیہوں میں جو ملانا ایک فائدہ مند چیز ہے کیونکہ اس طرح گھر کی غذائی ضرورت کی تکمیل کفایت کے ساتھ ہوجاتی ہے البتہ بیچے جانیوالے گیہوں میں جو ملا دینا مطلقًا ممنوع ہے کیونکہ یہ گناہ و فریب ہے۔ ایک واقعہ اور حضرت حکیم ابن حزام کے بارے میں منقول ہے کہ رسول کریم ﷺ نے انہیں ایک دینار دیکر بھیجا تاکہ وہ اس دینار سے آپ ﷺ کے لئے قربانی کا جانور خرید لیں چناچہ انہوں نے اس دینار کے عوض ایک مینڈھا یا دنبہ خریدا اور پھر اسے دو دینار میں بیچ دیا اس سے فارغ ہو کر انہوں نے قربانی کا جانور ایک دینار میں خریدا اور اس جانور کے ساتھ وہ دینار بھی لا کر آنحضرت ﷺ کو دیدیا جو پہلے خریدے گئے جانور کی وصول شدہ قیمت میں سے بچ گیا تھا آنحضرت ﷺ نے اس دینار کو تو صدقہ کردیا اور حضرت حکیم ابن حزام کے حق میں یہ دعا فرمائی کہ اللہ ان کی تجارت میں برکت عطاء فرمائے (ترمذی ابوداؤد)
Top