مشکوٰۃ المصابیح - سود کا بیان - حدیث نمبر 2878
وعن علي رضي الله عنه أنه سمع رسول الله صلى الله عليه و سلم لعن آكل الربا وموكله وكاتبه ومانع الصدقة وكان ينهى عن النوح . رواه النسائي
سود خور پر آپ ﷺ کی لعنت
حضرت علی کرمہ اللہ وجہہ کے بارے میں منقول ہے کہ انہوں نے سنا کہ رسول کریم ﷺ سود لینے والے سود دینے والے سود کا تمسک لکھنے والے سود کا حساب کتاب لکھنے والے اور صدقہ سے منع کرنیوالے پر لعنت فرماتے تھے نیز آپ ﷺ نوحہ کرنے سے منع فرماتے تھے (نسائی)

تشریح
صدقہ سے منع کرنیوالے سے مراد یا تو وہ شخص ہے جو کسی دوسرے کو صدقہ و خیرات کرنے سے منع کرے اور روکے چناچہ آپ ﷺ نے ایسے شخص پر لعنت فرمائی ہے یا پھر اس سے وہ شخص مراد ہے جو واجب صدقہ یعنی زکوٰۃ وغیرہ ادا نہ کرتا ہو۔ کسی مردہ شخص کے اوصاف بیان کر کے اور چلا چلا کر رونا نوحہ کہلاتا ہے چونکہ یہ ایک انتہائی نازیبا اور خلاف وقار و دانش فعل ہے اس لئے شریعت نے اس سے منع فرمایا ہے۔
Top