مشکوٰۃ المصابیح - سود کا بیان - حدیث نمبر 2864
وعنه قال : نهى رسول الله صلى الله عليه و سلم عن بيع الصبرة من التمر لا يعلم مكيلتها بالكيل المسمى من التمر . رواه مسلم
ہم جنس چیزوں کا تفاوت کے ساتھ لین دین جائز نہیں
حضرت جابر کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے کھجور کے کسی ایسے ڈھیر کو کہ جس کی مقدار معلوم نہ ہو ایک معین پیمانے کی کھجوروں کے بدلے میں لینے دینے سے منع فرمایا ہے ( مسلم)

تشریح
آپ ﷺ نے لین دین کی اس صورت سے منع فرمایا ہے کہ ایک طرف تو کھجوروں کی غیر معین مقدار کا ڈھیر ہو اور دوسری طرف کھجوروں کی ایک مقدار مثلا دس یا بیس پیمانے (یا دس یا بیس من) ہو کیونکہ ایسی صورت میں اس ڈھیر کی کھجوروں کی مقدار غیر معلوم ہوتی ہے ہوسکتا ہے کہ یہ ڈھیر دوسری طرف کی معین مقدار سے کم رہ جائے یا اس سے زیادہ ہوجائے اس کی وجہ سے ان دونوں ہی صورتوں میں سود کی شکل ہوجائے گی تاہم یہ ملحوظ رہے کہ لین دین کی یہ صورت باہم تبادلہ کی جانیوالی ایسی دو چیزوں کے درمیان ممنوع ہے جو ایک ہی جنس سے ہوں جیسا کہ اوپر کھجور کی مثال دی گئی ہے ہاں مختلف الجنس چیزوں کے لین دین میں یہ صورت ممنوع نہیں ہے کیونکہ مختلف الجنس چیزوں کا باہمی لین دین کمی بیشی کے ساتھ بھی جائز ہے۔
Top