مشکوٰۃ المصابیح - اہل بدر میں سے ان صحابہ کے ناموں کا ذکر جو جامع بخاری میں مذکور ہیں - حدیث نمبر 6266
حارثہ بن ربیع انصاری
ربیع (یا ایک روایت کے مطابق ربیع) اصل میں حضرت حارثہ کی ماں کا نام ہے ان کے باپ کا نام سراقہ تھا۔ حضرت حارثہ جنگ بدر میں شہید ہوگئے تھے اگر یہ میدان جنگ میں نہیں تھے بلکہ اس دستہ میں شامل تھے جو دشمنوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لئے میدان جنگ سے الگ ایک جگہ پر مامور تھا تاکہ وہ دشمنوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھیں اور جو کچھ دیکھیں آکر خبر دیں، انہی صحابہ میں حضرت حارثہ بھی تھے جو جوان العمر اور بڑے چاق وچوبند تھے، یہ جنگ کے وقت اپنے ساتھیوں کے ساتھ اس جگہ کھڑے تھے کہ اچانک کسی کا ایک تیر آکر ان کے حلق میں لگا اور حضرت حارثہ اس کاری زخم کی تاب نہ لا کر شہید ہوگئے۔ بعد میں ان کی ماں آنحضرت ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور بولیں کہ یا رسول اللہ ﷺ! آپ ﷺ جانتے ہی ہیں میری نظر میں حارثہ کی کیا حیثیت تھی مجھ کو اس سے کتنا لگاؤ تھا، کتنا پیار تھا مجھ کو بتائیے کہ وہ جنت میں گیا ہے یا دوزخ میں، اگر جنت میں گیا ہے تو صبر کروں اور اگر دوزخ میں گیا ہے تو پھر جتنا رو سکتی ہوں روؤں، آنحضرت ﷺ نے فرمایا حارثہ کی ماں! وہاں ایک جنت نہیں ہے اوپر تلے کئی جنتیں ہیں اور تمہارا بیٹا فردوس اعلی میں ہے۔ حارثہ کی ماں نے یہ سن کر کہا! میں اس پر صبر کروں گی۔
Top