مشکوٰۃ المصابیح - اہل بدر میں سے ان صحابہ کے ناموں کا ذکر جو جامع بخاری میں مذکور ہیں - حدیث نمبر 6262
بلال بن رباح
یہ مشہور صحابی حضرت بلال ؓ ہیں جو آنحضرت ﷺ کے مؤذن تھے، ان کے باپ کا نام رباح اور ماں کا نام طمامہ تھا، حضرت ابوبکر صدیق کے آزاد کردہ غلام ہیں، ان کی کنیت ابوعبدالرحمن ہے بعض حضرات نے ابوعبداللہ بعض نے ابوعبد الکریم اور بعض نے ابوعامر بھی کنیت لکھی ہے۔ حضرت بلال قدیم الاسلام ہیں سب سے پہلے انہوں نے ہی مکہ میں اسلام کا اظہار کیا تھا جس کے سبب اللہ کے دین کی راہ میں ان کو نہایت سخت عذاب جھیلنا پڑے، اس زمانہ میں حضرت بلال ؓ ایک دشمن دین امیہ بن خلف عجمی کے غلام تھے۔ امیہ ان کو نہایت ہولناک اذیتیں پہنچایا کرتا تھا، وہ ان کو لوہے کی زرہ میں کس کر جلتی دھوپ میں ڈال دیتا تھا، لکڑی کے موصل سے ان کی پٹائی کرتا تھا، آخر کار حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے ان کو اس کو ظالم مالک سے بھاری قیمت کے عوض خرید کر آزاد کیا اور پھر جنگ بدر میں وہی امیہ انہی حضرت بلال ؓ کے ہاتھوں جہنم رسید ہوا۔ فتح مکہ کے موقع پر آنحضرت ﷺ نے حضرت بلال ؓ کو حکم دیا تھا کہ خانہ کعبہ میں اذان دیں، حضرت بلال ؓ کے فضائل ومناقب بیشمار ہیں ان کی فضیلت و بزرگی کے اظہار کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا تھا سابقین چار ہیں، میں سابق عرب ہوں، بلال سابق حبشہ ہیں، صہیب سابق روم ہیں اور سلمان سابق فارس ہیں، حضرت بلال ؓ کا رنگ گندم گوں تھا دراز قد تھے، جسم پر بال بہت زیادہ تھے، انہوں نے دمشق میں ٢٠ ھ میں وفات پائی اور ایک قول یہ ہے کہ ان کی وفات ١٨ ھ میں ہوئی۔ وفات کے وقت کچھ اوپر ساٹھ سال کے تھے، بعض حضرات نے ان کی عمر ٧٠ سال لکھی ہے ؓ۔
Top