مشکوٰۃ المصابیح - اہل بدر میں سے ان صحابہ کے ناموں کا ذکر جو جامع بخاری میں مذکور ہیں - حدیث نمبر 6260
علی کرم اللہ وجہہ
حضرت علی بن ابی طالب ؓ آنحضرت ﷺ کے چچا زاد ہیں اور نہ صرف اس اعتبار سے آنحضرت ﷺ کے بھائی ہیں، بلکہ آنحضرت ﷺ کا ان کے ساتھ بھائی چارہ بھی ہوا تھا۔ آنحضرت ﷺ کی لاڈلی فاطمہ زہرا ؓ کے خاوند ہیں، حسن اور حسین کے باپ ہیں اور پہلے شخص ہیں جو باپ کی طرف سے بھی ہاشمی ہیں اور ماں کی طرف سے بھی، حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو قدیم الاسلام ہونے کا بھی شرف حاصل ہے اور ایک بڑی جماعت کے بقول صحابہ میں سب سے پہلے جس نے اسلام قبول کیا وہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ ہیں علماء نے لکھا ہے کہ پیر (دوشنبہ) کے دن آنحضرت ﷺ منصب نبوت سے سرفراز ہوئے اور اگلے ہی دن یعنی منگل کو حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے اسلام قبول کرلیا اس وقت ان کی عمر تین سال تھی اور بعض روایتوں کے مطابق سات سال کی تھی۔ اسلام میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے جو بہت سارے لقب ہیں ان میں سے ہیں، امین شریف، ہادی، مہدی یعسوب المسلمین، ابوالریجانین اور ابوتراب۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ میانہ قد تھے، رنگ گندم گوں مائل بسرخی تھا، کشادہ دہن چہرہ ایسا روشن وتاباں جیسے چودھویں کا چاند آنکھیں بڑی بڑی اور نہایت سیاہ داڑھی بہت زیادہ گھنی، پیٹ نکلا ہوا جسم بھاری بھرکم، یہ ہے سراپا حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا سیدنا علی کرم اللہ وجہہ علم و معرفت اور عقل و دانائی میں اپنی صف کے یکتا، زہد وتقوی کے پیکر، سخی النفس، قوی دل اور نہایت بہادر وشجاع تھے، منصور بھی تھے یعنی اللہ تعالیٰ کی مدد ان کو حاصل ہوتی تھی اور ہر مہم میں فتح یاب ہوتے تھے ابن عباس ؓ کی روایت ہے کہ غزوہ بدر کے دن علی کرم اللہ وجہہ نے رسول اللہ ﷺ کا نیزہ لیا تھا اور ایک روایت میں آیا ہے کہ علی کرم اللہ وجہہ نے غزوہ بدر میں اور دوسرے غزوات میں بھی آنحضرت ﷺ کا نیزہ لیا تھا۔ سیدنا علی کرم اللہ وجہہ اسلام کے چوتھے خلیفہ ارشد ہیں، ان کی خلافت کا زمانہ پانچ سال رہا اور ٤١ ھ میں سترہویں رمضان کو شب جمعہ میں بوقت سحر شہید ہوئے، صحیح و مختار قول کے مطابق ان کی عمر ٦٣ سال کی ہوئی۔ ؓ۔
Top