مشکوٰۃ المصابیح - مناقب کا جامع بیان - حدیث نمبر 6246
وعن أبي عبيدة أنه قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول : خالد سيف من سيوف الله عز و جل ونعم فتى العشيرة . رواهما أحمد
حضرت خالد " سیف اللہ "
اور حضرت ابوعبیدہ ؓ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا خالد، اللہ بزرگ و برتر کی تلواروں میں سے ایک تلوار ہے، وہ اپنے قبیلہ (بنی مخزوم) کا (جو قریش کی ایک شاخ ہے) بہترین جوان ہے، ان دونوں روایتوں کو احمد نے نقل کیا ہے۔

تشریح
اللہ کی تلواروں میں سے ایک تلوار یعنی خالد ایک ایسی تلوار کی طرح ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے مشرکوں کے خلاف نیام سے باہر نکالا ہو اور کفار کے سروں پر مسلط کیا ہو یا یہ معنی ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے خالد کو صاحب شمشیر بنایا ہے۔ بہر صورت ان الفاظ کے ذریعہ حضرت خالد کی شجاعت وبہادری کی تعریف کی گئی ہے کہ وہ اللہ کی راہ میں دشمنان دین سے خوب لڑے ہیں۔
Top