مشکوٰۃ المصابیح - نبی کریم ﷺ کے گھر والوں کے مناقب کا بیان - حدیث نمبر 6120
حسن وحسین
حضرت حسن حضرت فاطمہ زہرائ کے بطن سے حضرت علی کے صاحبزادے اور رسول اللہ ﷺ کے نواسے، آپ ﷺ کیا آنکھوں کی ٹھنڈک اور آپ ﷺ کے آنگن پھول تھے۔ اور تمام جنتی جوانوں کے سردار ہیں حضرت حسن کی کنیت ابومحمد تھی۔ صحیح تر روایت کے مطابق سن تین ہجری کے ماہ رمضان کی پندرہ تاریخ کو پیدا ہوئے اور سن پچپن میں وفات ہوئی۔ بعض حضرات نے سن وفات ٥٨ ھ اور بعض نے ٤٩ ھ اور بعض ٤٤ ھ لکھا ہے بقیع میں دفن کئے گئے ان سے ایک بڑی جماعت کو شرف روایت حاصل ہے جس میں ان کے صاحبزادے حضرت حسن ابن حسن اور حضرت ابوہریرہ بھی شامل ہیں تاریخی روایت کے مطابق حضرت علی کی شہادت (رمضان ٤٠ ھ) کے بعد کوفہ میں جن لوگوں نے حضرت حسن کو خلیفہ بنایا اور ان کے ہاتھ پر بیعت کی ان تعداد چالیس ہزار تھی لیکن وہ امت کو افراق و انتشار سے بچانے کی خاطر چھ ماہ بعد ہی ١٥ جمادی الاول ٤١ ھ کو حضرت امیر معاویہ کے حق میں خلافت سے دستبردار ہوگئے۔ سید الشہداء حضرت حسین کی کنیت ابوعبداللہ ہے، سن چار ہجری کے ماہ شعبان کی پانچ تاریخ کو پیدا ہوئے اپنے بڑے بھائی حضرت حسن سے صرف ١٠ ماہ ٣٠ دن چھوٹے تھے ١٠ محرم ٦١ ھ جمعہ کے دن کربلا (عراق) کی سر زمین پر یزید ابن معاویہ کی فوج کے ہاتھوں شہید ہوئے ایک روایت تو یہ ہے کہ سنان ابن انس نخعی نے آپ کو شہید کیا جب کہ بعض حضرات کہتے ہیں کہ شمرذی الجوش نے شہید کیا اور آپ کی نعش مبارک اور آپ کے اہل بیت کو میدان کربلا سے عبداللہ ابن زیاد کے پاس خولی ابن یزید اصبحی لے کر آیا روایتوں میں آتا ہے کہ کربلا کے میدان میں حضرت حسین کے ساتھ آپ کی اولاد، آپ کے بھائیوں اور اہل بیت میں سے ٢٣ مردوں کو شہید کیا گیا شہادت کے دن حضرت حسین کی عمر اٹھاون سال کی تھی۔
Top