مشکوٰۃ المصابیح - عشرہ مبشرہ کے مناقب کا بیان - حدیث نمبر 6103
وعن أم سلمة قالت : سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول لأزواجه : إن الذي يحثو عليكن بعدي هو الصادق البار اللهم اسق عبد الرحمن بن عوف من سلسبيل الجنة . رواه أحمد
خداوندا! عبدالرحمن بن عوف کو جنت کی نہر سے سیراب فرما
اور حضرت ام سلمہ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اپنی بیویوں سے یوں فرماتے سنا، حقیقت یہ ہے کہ میری وفات کے بعد جو شخص مٹھیاں بھر بھر کر تم پر خرچ کرے گا یعنی پوری فراخ دلی اور کامل سخاوت کے ساتھ تمہارے مصارف میں اپنا مال خرچ کرے گا وہ صادق الایمان صحاب احسان ہے خداوندا! عبدالرحمن بن عوف کو جنت کی نہر سلسبیل سے سیراب کر۔ (احمد)

تشریح
ظاہر تو یہ ہے کہ دعائیہ الفاظ حضرت ام سلمہ کے اپنے ہیں جیسا کہ پچھلی روایت میں حضرت عائشہ ؓ نقل ہوا لیکن بعض حضرات کا کہنا ہے کہ یہ دعائیہ الفاظ بھی آنحضرت ﷺ کے ارشاد کا حصہ ہیں۔ دراصل آنحضرت ﷺ کو پہلے ہی معلوم ہوگیا تھا کہ عبدالرحمن بن عوف میری بیویوں کے ساتھ کتنا بڑا احسان کریں گے اور اس لئے آپ ﷺ نے ان کے حق میں یہ دعا فرمائی۔ اس اعتبار سے یہ حدیث آنحضرت ﷺ کے اعجاز کو ظاہر کرتی ہے۔
Top