مشکوٰۃ المصابیح - عشرہ مبشرہ کے مناقب کا بیان - حدیث نمبر 6101
وعن سعد قال : رأيتني وأنا ثالث الإسلام وما أسلم أحد إلا في اليوم الذي أسلمت فيه ولقد مكثت سبعة أيام وإني لثالث الإسلام . رواه البخاري
حضرت سعد کا افتخار
اور حضرت سعد نے کہا میں اپنے بارے میں (دوسروں سے زیادہ) زیادہ جانتا ہوں، اسلام کی فہرست میں میرا نمبر تیسرا ہے اور (مجھ سے پہلے مشرف باسلام ہونے والے ان دونوں میں سے بھی) کوئی شخص اس دن سے دائرہ اسلام میں داخل نہیں ہوا تھا جس دن کہ میں نے اسلام قبول کیا تھا اور پھر سات دن تک میں اسلام کا تہائی حصہ بنا رہا۔ (بخاری)

تشریح
حضرت سعد کا مطلب یہ تھا سب سے پہلے دن تین آدمیوں نے سب سے پہلے اسلام قبول کیا ان میں سے دو تو حضرت خدیجہ اور ابوبکر تھے اور تیسرا آدمی میں خود تھا اس طرح اگرچہ حضرت خدیجہ اور حضرت ابوبکر نے مجھ سے پہلے اسلام قبول کرلیا تھا، لیکن ہم تینوں کے اسلام قبول کرنے کا دن بہرحال ایک ہی تھا، پھر میرے قبول اسلام کے بعد سات دنوں تک کسی شخص نے اسلام قبول نہیں کیا۔ میرے بعد جو لوگ مسلمان ہوئے وہ سب ان سات دنوں کے بعد ہی ہوئے یہاں یہ وضاحت ضروری ہے کہ حضرت سعد کی مراد یہ تھی کہ آزاد اور بالغ لوگوں میں ہم تین آدمیوں کے علاوہ اور کوئی شخص ان سات دنوں میں مسلمان نہیں ہوا۔ یا یہ کہ حضرت سعد کو شاید اور لوگوں کے اسلام کی خبر نہ ہوئی ہوگی۔ اس وضاحت سے نہ تو یہ اشکال پیدا ہوگا کہ جب حضرت علی (جو قبول اسلام کے وقت نابالغ تھے اور حضرت زید بن حارثہ (غلام کے بارے میں ثابت ہے کہ ان دونوں نے بھی پہلے ہی دن اسلام قبول کرلیا تھا تو حضرت سعد نے یہ بات کہی اور نہ حضرت عمار کی اس روایت سے حضرت سعد کی اس روایت کا تنافض لازم آئے گا جس میں انہوں نے (یعنی عمار نے کہا جب میں نے (پہلی مرتبہ) رسول اللہ ﷺ کی زیارت کی تو اس وقت پانچ غلاموں، دو عورتوں اور ایک ابوبکر کے علاوہ اور کوئی شخص آپ ﷺ کے ساتھ مسلمان نہیں تھا۔
Top