مشکوٰۃ المصابیح - عشرہ مبشرہ کے مناقب کا بیان - حدیث نمبر 6089
ایک نکتہ جو بہت اہمیت کا حامل ہے
یہاں اس نکتہ کی طرف توجہ مبذول کرانا ضروری ہے کہ احادیث میں جہاں بھی خلفاء اربعہ کا ذکر آیا ہے وہ اسی ترتیب کے ساتھ آیا ہے جو اوپر کی حدیث سے ظاہر ہے یعنی پہلے ابوبکر کا نام، پھر حضرت عمر کا نام پھر حضرت عثمان کا نام پھر حضرت علی کا نام۔ اس سے اہل سنت والجماعت کے عقیدہ ومسلک کا درست اور برحق ہونا ثابت ہوتا ہے۔ اس سلسلہ میں یہ گمان کرنا کہ شاید احادیث کے راویوں نے اپنے عقیدہ ومسلک کی رعایت کرتے ہوئے ان احادیث میں خلفاء اربعہ کے ذکر کی ترتیب میں ردوبدل کردیا ہو، بدترین درجہ کی ناانصافی ہوگی۔ حاشاوکلا کہ اگر راوی کسی موقع پر حدیث کے ترتیب بیان میں تھوڑی تبدیلی اور معمولی تقدیم و تاخیر ضروری سمجھ کر کرتے بھی ہیں تو اسی صورت میں جبکہ حدیث کے مفہوم اور مقصد ومنشاء میں ہلکا سا بھی فرق پیدا نہ ہو ایسی صورت میں تصور بھی، نہیں کیا جاسکتا کہ وہ اتنے اہم معاملہ میں کسی تبدیلی اور تقدیم و تاخیر کے روا دار ہوسکتے ہیں زبان رسالت سے جس ترتیب کے ساتھ خلفاء اربعہ کا ذکر ہوتا ہے۔ بعینہ اسی ترتیب کے ساتھ راوی بیان کرتے ہیں۔
Top