مشکوٰۃ المصابیح - حضرت علی بن ابی طالب کے مناقب کا بیان - حدیث نمبر 6054
وعن أم عطية قالت : بعث رسول الله صلى الله عليه و سلم جيشا فيهم علي قالت : فسمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم وهو رافع يديه يقول : اللهم لا تمتني حتى تريني عليا . رواه الترمذي
محبوب رسول خدا
اور حضرت ام عطیہ کہتی ہیں کہ (ایک مرتبہ) رسول کریم ﷺ نے کسی جنگی مہم پر ایک لشکر روانہ فرمایا تو اس میں حضرت علی بھی شامل تھے ام عطیہ کا بیان ہے کہ اس موقعہ پر (جب کہ آپ ﷺ لشکر کو رخصت کر رہے تھے یا لشکر کی واپسی کا دن قریب تھا) میں نے رسول کریم ﷺ کو ہاتھ اٹھا کر یہ دعا مانگتے سنا! الہٰی مجھ کو اس وقت تک موت نہ دینا جب تک کہ تو علی کو (عافیت و سلامتی کے ساتھ واپس لاکر) مجھ کو نہ دکھا دے۔ (ترمذی)

تشریح
اس حدیث سے اس چیز کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ سرکار دوعالم ﷺ کو سیدنا علی سے کس درجہ تعلق اور کتنی شدید محبت تھی کہ ان کی جدائی سے آپ ﷺ دل گرفتہ ہوجاتے تھے۔
Top