مشکوٰۃ المصابیح - حضرت علی بن ابی طالب کے مناقب کا بیان - حدیث نمبر 6039
عن سعد بن أبي وقاص قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم لعلي : أنت مني بمنزلة هارون من موسى إلا أنه لا نبي بعدي . متفق عليه
علی اور ہارون
حضرت سعد بن ابی وقاص کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے حضرت علی ؓ سے فرمایا تھا (دنیا وآخرت میں قرابت و مرتبہ میں اور دینی مددگار ہونے کے اعتبار سے) تم میرے لئے ایسے ہی ہو جیسے موسیٰ (علیہ السلام) کے لئے ہارون (علیہ السلام) تھے بس فرق یہ ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
آنحضرت ﷺ جب اپنی زندگی کے آخری غزوہ تبوک کے لئے تشریف لے جا رہے تھے تو حضرت علی کو اپنے اہل و عیال کی خبر گیری و حفاظت کے لئے مدینہ میں چھوڑ دیا تھا، اس پر منافقوں نے حضرت علی کو طعنہ دیا کہ رسول اللہ ﷺ تمہیں بےقدر جان کر مدینہ میں چھوڑ گئے ہیں، حضرت علی نے منافقوں کا یہ طعنہ سنا تو بڑی غیرت محسوس کی اور فورا ہتھیار باندھ کر نکل کر کھڑے ہوئے اور جرف پہنچ گئے جو مدینہ سے تقریبا تین میل شمال میں واقعہ ایک جگہ ہے اور جہاں آنحضرت ﷺ اسلامی لشکر کے ساتھ پڑاؤ کئے ہوئے تھے، انہوں نے حضرت اقدس ﷺ میں حاضر ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ! منافقین میرے بارے میں ایسی ایسی باتیں کہہ رہے ہیں۔ آنحضرت ﷺ نے فرمایا وہ جھوٹے ہیں میں نے تو تمہیں مدینہ میں اپنے اہل و عیال پر بھی میرا خلیفہ بن کر رہو اور پھر اسی وقت آپ ﷺ نے یہ فرمایا تھا کہ علی! کیا تم اس سے خوش نہیں ہو کہ تمہارا مجھ سے وہی تعلق ہے جو ہارون (علیہ السلام) کا موسیٰ سے تھا کہ جب موسیٰ چلا دینے کوہ طور پر گئے تھے تو اپنی قوم میں ہارون کو اپنا خلیفہ بنا کر چھوڑ گئے تھے۔
Top