مشکوٰۃ المصابیح - ان تینوں (یعنی خلفاء ثلاثہ) کے مناقب کا بیان - حدیث نمبر 6035
عن جابرن أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : أري الليلة رجل صالح كأن أبا بكر نيط برسول الله صلى الله عليه و سلم ونيط عمر بأبي بكر ونيط عثمان بعمر قال جابر : فلما قمنا من عند رسول الله صلى الله عليه و سلم قلنا : أما الرجل الصالح فرسول الله وأما نوط بعضهم ببعض فهم ولاة الأمر الذي بعث الله به نبيه صلى الله عليه و سلم . رواه أبو داود
خلفاء ثلاثہ کی ترتیب خلافت کا غیبی اشارہ
حضرت جابر سے روایت ہے کہ (ایک دن) رسول کریم ﷺ فرمانے لگے کہ آج کی رات ایک نیک شخص کو خواب میں دکھلایا گیا کہ جیسے ابوبکر رسول کریم ﷺ کے ساتھ لٹکے ہوئے یعنی جڑے ہوئے ہیں اور عمر، ابوبکر کے ساتھ لٹکے ہوئے ہیں اور عثمان، عمر کے ساتھ لٹکے ہوئے ہیں، حضرت جابر کہتے ہیں جب ہم لوگ (یہ سن کر) رسول کریم ﷺ کی مجلس مبارک سے اٹھے تو (اپنے اجتہاد اور ظن غالب کے مطابق) ہم نے (آپس میں) کہا کہ نیک شخص سے مراد تو خود رسول کریم ﷺ کی ذات گرامی ہے اور رہا بعض کا بعض کے ساتھ لٹکنا یعنی جڑنا تو یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ یہ تینوں حضرات (یعنی ابوبکر، عمر اور عثمان ؓ، مذکورہ ترتیب کے مطابق یکے بعد دیگرے) اس مشن کے سربراہ ہوں گے جس کے لئے اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کریم ﷺ کو اس دنیا میں بھیجا ہے۔ (ابو داؤد )
Top