مشکوٰۃ المصابیح - حضرت ابوبکر اور حضرت عمر کے مناقب کا بیان - حدیث نمبر 6008
عن أبي سعيد الخدري أن النبي صلى الله عليه و سلم قال : إن أهل الجنة ليراءون أهل عليين كما ترون الكوكب الدري في أفق السماء وإن أبا بكر وعمر منهم وأنعما . رواه في شرح السنة وروي نحوه أبو داود والترمذي وابن ماجه
ابو بکر و عمر علیین میں بلند تر مقام پر ہوں گے
اور حضرت ابوسعید خدری راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جنتی لوگ علیین والوں کو (نہایت بلندی پر) اس طرح دیکھیں گے جس طرح تم کنارہ آسمان کے بہت روشن ستارہ کو دیکھتے ہو۔ اور ابوبکر وعمر علیین والوں میں سے ہیں، بلکہ (اپنے عزاز ورتبہ کے اعتبار سے) ان سے بڑھے ہوئے ہیں اس روایت کو بغوی نے (اپنی اسناد کے ساتھ) شرح السنۃ میں نقل کیا ہے، نیز اسی طرح کی روایت ابوداؤد ترمذی اور ابن ماجہ نے بھی نقل کیا ہے۔

تشریح
علیین ساتویں آسمان پر ایک مقام کا نام ہے جہاں نیک بندوں کی ارواح چڑھ کر جاتی ہیں اور بعض حضرات نے کہا ہے کہ علیین ملائکہ حفظہ کے دفتر کا نام ہے جہاں نیک لوگوں کے اعمال پہنچائے جاتے ہیں یا یہ کہ علیین جنت کے اس درجہ اور مقام کو کہتے ہیں جو تمام درجات سے زیادہ بلند اور اللہ تعالیٰ سے زیادہ قریب ہے۔ بہت روشن ستارہ یہ الکوکب الدری کا ترجمہ ہے دری میں ی نسبت کی ہے اور در کے معنی بڑے موتی کے ہیں ستارہ کو بڑے موتی سے موسوم کرنا اس کی روشنی چمک اور صفائی کے اعتبار سے ہے۔
Top