مشکوٰۃ المصابیح - حضرت عمر کے مناقب وفضائل کا بیان - حدیث نمبر 5994
وعن جابر قال : قال عمر لأبي بكر : يا خير الناس بعد رسول الله صلى الله عليه و سلم . فقال أبو بكر : أما إنك إن قلت ذلك فلقد سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول : ما طلعت الشمس على رجل خير من عمر رواه الترمذي وقال : هذا حديث غريب
حضرت عمر کی فضیلت وبرتری
اور حضرت جابر کہتے ہیں کہ (ایک دن) سیدنا عمر فاروق نے سیدنا ابوبکر صدیق کو ان الفاظ میں مخاطب کیا، اے وہ ذات گرامی جو رسول اللہ ﷺ کے بعد سب انسانوں سے بہتر ہے؟ سیدنا ابوبکر صدیق نے (یہ سن کر) فرمایا عمر! اگر تم میرے بارے میں یہ کہتے ہو (کہ آنحضرت ﷺ کے بعد سب سے بہتر انسان ہوں) تو تم (خود اپنے بارے میں بھی) جان لو کہ میں نے رسول کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے، آفتاب کسی ایسے شخص پر طلوع نہیں ہوا جو عمر سے بہتر ہو اس روایت کو ترمذی نے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے۔

تشریح
حضرت عمر کے حق میں آنحضرت ﷺ کا یہ ارشاد گرامی یا تو ان کے ایام خلافت پر محمول ہے یعنی وہ (عمر) اپنے زمانہ خلافت میں تمام انسانوں سے بہتر تھے اور اس حقیقت کو آنحضرت ﷺ نے پہلے بیان فرمادیا تھا! یا یہ کہ اس ارشاد گرامی میں ابوبکر کے بعد کے الفاظ محذوف ومقدر ہیں یعنی آنحضرت ﷺ نے گویا یہ فرمایا کہ آفتاب کسی ایسے شخص پر طلوع نہیں ہوا جو ابوبکر کے بعد عمر سے بہتر ہو اور یا یہ کہ آنحضرت ﷺ کے اس ارشاد کا مقصد عدالت اور سیاست کے باب میں حضرت عمر کی فضیلت و برتری کو ظاہر کرنا ہے غرض یہ کہ حدیث چونکہ ان احادیث کے بظاہر معارض نظر آتی ہے۔ جن سے حضرت ابوبکر کی فضیلت و برتری ثابت ہوتی ہے اس لئے ان حدیثوں کے درمیان تطبیق کی خاطر مذکورہ بالا توجیہات یا اسی طرح کی کوئی اور توجیہہ بیان کرنی پڑے گی۔
Top