مشکوٰۃ المصابیح - حضرت ابوبکر کے مناقب وفضائل کا بیان - حدیث نمبر 5979
وعن ابن عمر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : أنا أول من تنشق عنه الأرض ثم أبو بكر ثم عمر ثم آتي أهل البقيع فيحشرون معي ثم أنتظر أهل مكة حتى أحشر بين الحرمين . رواه الترمذي
آنحضرت کے بعد سب سے پہلے ابوبکر قبر سے اٹھیں گے
اور حضرت ابن عمر کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا ان لوگوں کا سب سے پہلا شخص میں ہونگا جو زمین سے برآمد ہوں گے (یعنی قیامت کے دن جب تمام خلقت اپنی اپنی قبروں سے اٹھ کر میدان حشر میں آئے گی تو سب سے پہلے میری قبر شق ہوگی اور اپنی قبر سے اٹھنے والا سب سے پہلا شخص میں ہوں گا) میرے بعد ابوبکر اور ان کے بعد عمر (اپنی اپنی قبروں سے اٹھیں گے) پھر میں بقیع قبرستان کے مدفونوں کے پاس آؤں گا اور ان کو ان کی قبروں سے اٹھا کر میرے ساتھ جمع کیا جائے گا اور پھر میں اہل مکہ کا انتظار کروں گا تاآنکہ مجھے حرمین یعنی اہل مکہ اور اہل مدینہ کے درمیان حشر میں پہنچایا جائے گا۔ (ترمذی)

تشریح
قیامت کے دن سب سے پہلے آنحضرت ﷺ اپنی قبر سے اٹھیں گے، آپ ﷺ کے بعد سب سے پہلے اٹھنے والے حضرت ابوبکر ہوں گے اور پھر حضرت عمر اٹھیں گے آنحضرت ﷺ اپنی قبر سے اٹھ کر بقیع قبرستان پہنچیں گے، وہاں اہل بقیع آپ ﷺ کے سامنے اپنی اپنی قبروں سے باہر آکر آپ ﷺ پاس جمع ہوں گے، اسی جگہ آپ اہل مکہ کا انتظار کریں گے جن کو اپنی اپنی قبروں سے اٹھا کر یہاں لایا اور آپ ﷺ کے پاس جمع کیا جائے گا پھر اہل مکہ مدینہ کے ساتھ آپ میدان حشر کا رخ کریں گے اور وہاں تمام خلقت کے ساتھ جمع ہوں گے۔
Top