مشکوٰۃ المصابیح - حضرت ابوبکر کے مناقب وفضائل کا بیان - حدیث نمبر 5970
وعن محمد بن الحنفية قال : قلت لأبي : أي الناس خير بعد النبي صلى الله عليه و سلم ؟ قال : أبو بكر . قلت : ثم من ؟ قال : عمر . وخشيت أن يقول : عثمان . قلت : ثم أنت قال : ما أنا إلا رجل من المسلمين . رواه البخاري
افضلیت صدیق کی شہادت حضرت علی کی زبان سے
اور حضرت محمد ابن حنفیہ (جو حضرت فاطمہ زہرا ؓ کے علاوہ دوسری بیوی کے بطن سے حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے فرزند ہیں) کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد ماجد (حضرت علی کرم اللہ وجہہ) سے پوچھا کہ نبی کریم ﷺ کے بعد کون شخص سب سے بہتر و افضل ہے؟ تو انہوں نے فرمایا کہ حضرت ابوبکر صدیق ؓ! میں نے پوچھا کہ حضرت ابوبکر صدیق ؓ کے بعد کون شخص سب سے بہتر و افضل ہے؟ انہوں نے فرمایا حضرت عمر (محمد ابن حنفیہ کہتے ہیں کہ) مجھے یہ خدشہ ہوا کہ (اگر میں نے پوچھ لیا کہ حضرت عمر ؓ کے بعد کون شخص سب سے بہتر و افضل ہے تو کہیں وہ یہ نہ کہہ دیں کہ حضرت عثمان ؓ لہٰذا میں نے (سوال کا عنوان بدل کریوں) کہا کہ پھر (حضرت عمر کے بعد) سب سے بہتر و افضل آپ ہیں! انہوں نے (یہ سن کر) فرمایا میں تو بس ایک مسلمان مرد ہوں۔ (بخاری )

تشریح
میں تو بس ایک مرد ہوں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا یہ ارشاد تواضع اور انکسار پر مبنی تھا، ورنہ حقیقت یہ ہے کہ اس وقت جب کہ ان سے یہ سوال کیا گیا تھا یعنی حضرت عثمان غنی ؓ کے سانحہ شہادت کے بعد پوری ملت اسلامیہ میں سب سے بہتر و افضل انہی کی ذات والا صفات تھی۔
Top