مشکوٰۃ المصابیح - صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان - حدیث نمبر 5959
وعن جابر عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : لا تمس النار مسلما رآني أو رأى من رآني . رواه الترمذي
صحابہ وتابعین کی فضیلت
اور حضرت جابر نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا اس مسلمان کو ( دوزخ کی) آگ نہ چھوئے گی جس نے مجھ کو دیکھا ہو یا اس شخص کو دیکھا ہو جس نے مجھ کو دیکھا۔ (ترمذی )

تشریح
مطلب یہ کہ جس شخص نے آنحضرت ﷺ کو دیکھا یا آنحضرت ﷺ کو دیکھنے والے یعنی صحابی کو دیکھا وہ جنت میں جائے گا بشرطی کہ اس کا خاتمہ ایمان واسلام پر ہوا ہو، اس شرط کی بنیاد پر (کہ خاتمہ ایمان واسلام پر ہوا ہو) آنحضرت ﷺ کی اس بشارت کی پیش نظر صحابی وتابعی تو جنتی ہیں لیکن حق تعالیٰ کے فضل سے امید ہے کہ ہر مسلمان جنتی ہے۔ واضح رہے کہ کسی کے جنتی ہونے کی امید رکھی جاتی ہے جو ایمان واسلام کے ساتھ اس دنیا سے رخصت ہوا لیکن کچھ مخصوص لوگ ایسے ہیں جن کے جنتی ہونے کی واضح بشارت آنحضرت ﷺ نے اس طرح دی ہے کہ اسی دنیا میں بتایا جاسکتا ہے کہ یہ لوگ یقینی طور پر جنتی ہیں جیسے عشرہ مبشرہ، یا جیسے صحابہ وتابعین کے بارے میں آپ ﷺ نے اس حدیث میں عمومی بشارت عطا فرمائی ہے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ ﷺ کی بشارت دوسرے مسلمان محروم ہیں، درحقیقت جب آپ ﷺ نے احساس فرمایا کہ صحابہ وتابعین کے بارے میں یہ بشارت دیکھ کر وہ مسلمان کہ جن کو نہ بارگاہ رسالت کی حاضری و صحبت کا شرف حاصل ہوا ہے۔ اور نہ رویت صحابہ سے مشرف ہوئے ہیں آپ محرومی پر دل گیر ہوں گے تو آپ ﷺ نے ان کی تسلی کے لئے فرمایا طوبی لمن رانی وامن بی مرتہ وطوبی لمن یرنی وامن بی سبع مرات۔
Top