مشکوٰۃ المصابیح - قریش کے مناقب اور قبائل کے ذکر سے متعلق - حدیث نمبر 5944
وعن أبي هريرة قال : جاء الطفيل بن عمرو الدوسي إلى رسول الله صلى الله عليه وسل فقال : إن دوسا قد هلكت عصت وأبت فادع الله عليهم فظن الناس أنه يدعو عليهم فقال : اللهم اهد دوسا وأت بهم . متفق عليه
قبیلہ دوس کے حق میں دعا
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں طفیل ابن دوسی رسول کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ (یا رسول اللہ ﷺ مجھے یقین ہے کہ قبیلہ دوس ہلاک ہوگیا (یعنی اس قبیلہ کے لوگوں نے قبول اسلام اور اطاعت دین سے انکار کرکے خود کو ہلاکت و تباہی کا مستوجب بنا لیا ہے) لہٰذا آپ سے قبیلہ کے لئے بددعا کیئجے (کہ اللہ تعالیٰ اس پر عذاب مسلط کرے) لوگوں نے (تو یہ سن کر) خیال کیا کہ آنحضرت ﷺ اس قبیلہ کے لئے بددعا کریں گے لیکن (آنحضرت ﷺ تو رحمتہ اللعلمین ہیں اور لوگوں کو راہ راست دکھا کر فلاح ونجات سے ہمکنار کرنے کے لئے اس دنیا میں مبعوث ہوئے نہ کہ بددعا کرکے تباہ و برباد کرنے کے لئے، اس لئے) آپ ﷺ نے دعا فرمائی الہٰی قبیلہ دوس کو راہ راست دکھا اور اس قبیلہ کے لوگوں کو (مدینہ کی جانب) لا یعنی ان کو قبول اسلام کے بعد ہجرت کی بھی توفیق عطا فرمایا یہ کہ ان کو اہل اسلام کے طور طریقوں کی طرف مائل فرما اور ان کے دلوں کو قبول اسلام کی طرف پھیر دے۔ (بخاری )

تشریح
حضرت طفیل ابن عمر دوسی جلیل القدر صحابی ہیں، قبیلہ اوس سے تعلق رکھتے تھے اور اہل حجاز میں شمار ہوتے تھے، مکہ میں مشرف باسلام ہوئے اور پھر اپنے قبیلہ میں واپس چلے گئے۔ جب آنحضرت ﷺ ہجرت فرما کر مدینہ تشریف لائے تو بعد میں انہوں نے بھی اپنا قبیلہ اور وطن چھوڑ کر ہجرت کی اور آنحضرت ﷺ کی خدمت میں موقع پر حاضر ہوا جب آپ ﷺ خیبر میں تھے اور پھر آپ ﷺ کے رحلت فرمانے تک مدینہ منورہ میں آپ ﷺ کے پاس رہے ان کو ذو النور کا لقب حاصل تھا اور یہ لقب اس بناء پر مشہور ہوا تھا کہ جب آنحضرت ﷺ نے ان کو اسلام کی تبلیغ کے لئے ان کے قبیلہ کی طرف روانہ فرمایا تو انہوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! مجھے کوئی ایسی نشانی عطا فرمادیجئے جس کو دیکھ کر لوگ میری تصدیق کریں، آپ ﷺ نے دعا فرمائی، الہٰی اس کو نور عطا فرما! اللہ تعالیٰ نے دعا قبول فرمائی اور ان کی دونوں آنکھوں کے درمیان نور جگمگا اٹھا۔ اب انہوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ﷺ! مجھے خوف ہے کہ لوگ اس نور کو میری بدہیئی پر محمول کرنے لگیں گے اس کے بعد وہ نور اس جگہ سے ان کی کوڑی پر منتقل ہوگیا۔ اندھیری رات میں ان کے سینہ کا یہ حصہ اس طرح جگمگا تا جیسے ان کے سینہ پر مشعل روشن ہو حضرت طفیل اپنے قبیلہ میں پہنچ کر اسلام کی دعوت و تبلیغ کے کام میں منہمک ہوگئے ان کے باپ تو ان کی تبلیغ کے نتیجہ میں دائرہ اسلام میں داخل ہوگئے تھے لیکن ان کی ماں کو ایمان کی ہدایت نصیب نہیں ہوئی۔
Top