مشکوٰۃ المصابیح - قریش کے مناقب اور قبائل کے ذکر سے متعلق - حدیث نمبر 5928
عن سعد عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : من يرد هوان قريش أهانه الله رواه الترمذي
قریش کو ذلیل نہ کرو
اور حضرت سعد نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس شخص نے قریش کی ذلت و خواری چاہی، اس کو اللہ تعالیٰ ذلیل و خوار کرے گا۔ (ترمذی)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ قریش کی عزت اور ان کا احترام ہر صورت میں لازم ہے ان کی عزت کے درپے ہونا اور ان کی ذلت و رسوائی چاہنا اللہ کی ناراضگی کو مول لینا ہے، خواہ وہ امامت کبریٰ یعنی منصب خلافت پر فائز ہوں یا فائز نہ ہوں۔ ان کے خلیفہ و امیر ہونے کی صورت میں ان کی اہانت و بےعزتی کرنے کی ممانعت اور تہدید کی وجہ تو ظاہر ہے، رہی وہ صورت جب کہ وہ خلافت وامارت کے منصب فائز نہ ہوں تو اس صورت میں بھی ان کی اہانت و بےعزتی کرنے کی ممانعت اس اعتبار سے سمجھی جائے گی کہ ان کو آنحضرت ﷺ کی نسبت حاصل ہے اور ان کا یہ خصوصی فضل وشرف اسی بات کا متقاضی ہے۔
Top