مشکوٰۃ المصابیح - نبی ﷺ کی وفات کا بیان - حدیث نمبر 5893
تدفین
حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کے حجرہ مبارک میں، جہاں آپ ﷺ کی پاک روح نے جسد اطہر سے پرواز کی تھی قبر تیار کی گئی اور تدفین عمل میں آئی۔ جب قبر میں اتارا جانے لگا تو آپ ﷺ کے آزادہ کردہ غلام حضرت شقران نے لحد میں آپ ﷺ کے نیچے آپ ﷺ کی چادر مبارک بچھا دی اور کہا کہ مجھے یہ گوارہ نہیں کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی دوسرا اس چادر کو اوڑھے۔ لیکن ایک روایت کے مطابق صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے شقران کی اس بات کو پسند نہیں کیا اور مٹی ڈالنے سے پہلے وہ چادر نکال لی گئی تھی اسی لئے تمام علماء نے قبر میں میت کے نیچے کسی طرح کی چادر وغیرہ بچھانے کو مکروہ قرار دیا ہے۔ آپ ﷺ کی تدفین چہار شنبہ (بدھ) کی شب میں، یا ایک روایت کے مطابق سہ شنبہ (منگل) کے دن سورج ڈھلنے کے بعد عمل میں آئی تھی۔
Top