مشکوٰۃ المصابیح - نبی ﷺ کی وفات کا بیان - حدیث نمبر 5887
مرض الموت کی ابتدا
آنحضرت ﷺ کے مرض الموت کی ابتداء کس دن ہوئی، اس بارے میں مختلف اقوال ہیں ایک قول یہ ہے کہ ہجرت کے گیارھویں سال ماہ صفر کے آخر میں ٢٧ یا ٢٨ تاریخ کو درد سر کے شدید حملہ سے آپ ﷺ کے مرض الموت کا آغاز ہوا ایک روایت کے مطابق محرم کے مہینے ہی میں آپ ﷺ پر بخار کا حملہ ہوگیا تھا، ٢٦ صفر کو بیماری سے کسی قدر آفاقہ محسوس ہوا تھا اور ٢٨ صفر ہی کو پھر بیماری میں اشتداد ظاہر ہوگیا، ایک روایت ہے کہ مرض الموت کا آغاز ماہ ربیع الاول میں شروع ہوا۔ ابن جوزی کی کتاب الوفاء میں یہ لکھا ہے کہ آپ ﷺ کے مرض وفات کا آغاز ماہ صفر کی اس تاریخ کو ہوا۔ جب کہ مہینہ ختم ہونے میں دس راتیں باقی تھیں اور آپ ﷺ کا وصال ١٢ ربیع الاول کو ہوا سلیمان تیمی نے جو ایک ثقہ اور انتہائی قابل راوی ہیں اپنا یہ یقین بیان کیا ہے کہ آنحضرت ﷺ کے مرض الموت کی ابتداء بدھ کے دن ٢٢ صفر کو ہوئی اور آپ ﷺ پیر (دوشنبہ) کے دن ربیع الاول کی دوسری تاریخ کو ہوا بہت سے علماء اس قول کو اگرچہ اس بناء پر قابل ترجیح کہتے ہیں کہ حضرت فاطمہ زہراء ؓ کا انتقال رمضان المبارک کی تیسری تاریخ کو ہوا تھا اور تمام اہل علم کا اس بات پر اتفاق ہے کہ حضرت فاطمہ الزہراء ؓ کی وفات آنحضرت ﷺ کے وصال کے ٹھیک ٹھیک چھ ماہ بعد ہوئی ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اکثر روایتوں میں آپ ﷺ کی تاریخ وفات ١٢ ربیع الاول ہی منقول ہے۔
Top