مشکوٰۃ المصابیح - معجزوں کا بیان - حدیث نمبر 5868
وعن أسامة بن زيد قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : من تقول علي مالم أقل فليتبوأ مقعده من النار . وذلك أنه بعث رجلا فكذب عليه فدعا عليه رسول الله صلى الله عليه و سلم فوجد ميتا وقد انشق بطنه ولم تقبله الأرض . رواهما البيهقي في دلائل النبوة
جھوٹی حدیث بیان کرنے والے کے بارے میں وعید
اور حضرت اسامہ ابن زید ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ کا ارشاد ہے جو شخص (قصداً ) میری طرف کوئی ایسی بات منسوب کرے جس کو میں نے نہ کہا ہو تو اس کو چاہئے کہ وہ اپنا ٹھکانا دوزخ میں تیار سمجھے اور اس ارشاد گرامی کا بس م نظریہ ہے کہ (ایک مرتبہ) آنحضرت ﷺ نے ایک شخص کو (کچھ لوگوں کی طرف یا کسی شخص کے پاس) بھیجا تھا اس نے آپ ﷺ کی طرف سے کوئی جھوٹی بات بنا کر کہی، (جب) رسول کریم ﷺ (پر یہ منکشف ہوا یا کسی ذریعہ سے آپ ﷺ کو اس بات کی خبر ہوئی تو (آپ ﷺ نے اس شخص کے حق میں بددعا فرمائی، چناچہ وہ شخص (ایک دن) اس حال میں مردہ پایا گیا کہ اس کا پیٹ پھٹ گیا تھا اور (جب اس کو دفن کیا گیا تو) زمین نے اس کو قبول نہیں کیا۔ دونوں روایتوں کو بیہقی نے دلائل النبوۃ میں نقل کیا ہے۔

تشریح
روایت کے آخری الفاظ اس بات کی علامت ہیں کہ وہ شخص ہمیشہ کے لئے دوزخی قرار پایا، اس اعتبار سے یہ روایت اس قول کی مؤید ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ قصدا آنحضرت ﷺ کی طرف کسی بات کی جھوٹی نسبت کرنے والا (یعنی جھوٹی حدیث گھڑنے والا) کافر ہوجا تا ہے۔
Top