مشکوٰۃ المصابیح - معجزوں کا بیان - حدیث نمبر 5861
وعن أبي هريرة قال أتيت النبي صلى الله عليه و سلم بتمرات فقلت يا رسول الله ادع الله فيهن بالبركة فضمهن ثم دعا لي فيهن بالبركة فقال خذهن واجعلهن في مزودك كلما أردت أن تأخذ منه شيئا فأدخل فيه يدك فخذه ولا تنثره نثرا فقد حملت من ذلك التمر كذا وكذا من وسق في سبيل الله فكنا نأكل منه ونطعم وكان لا يفارق حقوي حتى كان يوم قتل عثمان فإنه انقطع . رواه الترمذي
کجھوروں میں برکت کا معجزہ
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ ( ایک دن) میں رسول کریم ﷺ کے پاس (اکیس) ٢١ کھجوریں لے کر آیا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ ﷺ اللہ سے ان کھجوروں میں برکت کی دعا فرما دیجئے۔ آنحضرت ﷺ نے ان کھجوروں کو اپنے ہاتھ میں لیا ( یا یہ کہ ان کھجوروں پر اپنا ہاتھ رکھا) اور پھر میرے لئے ان کھجوروں کو اپنے توشہ دان میں رکھ لو، جب تم ان میں سے کچھ لینا چاہوں تو توشہ دان میں اپنا ہاتھ ڈالو اور نکال لو اور اس توشہ دان کو جھاڑ پھونک کر کبھی خالی نہ کرنا حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے ( آنحضرت ﷺ کے حکم کے مطابق ان کھجوروں کو ایک توشہ دان میں رکھ لیا اور پھر ان چند کھجوروں میں اتنی برکت دیکھی کہ اس توشہ دان سے نکال نکال کر) اتنے اتنے وسق تو کھجوریں اللہ کی راہ میں خرج کردیں اور ہم ( یعنی میرے دوست و احباب) ان کھجوروں میں سے کھاتے اور کھلاتے رہتے تھے، وہ توشہ دان میری کمر ( پر بندھا رہتا تھا جہاں) سے کسی وقت الگ نہ ہوتا تھا، یہاں تک کہ حضرت عثمان کے شہید ہونے کے دن وہ توشہ دان میری کمر سے کھل کر گرپڑا ( اور ضائع ہوگیا )۔ (ترمذی)

تشریح
روایت کے آخری الفاظ سے معلوم ہوا کہ جب معاشرہ میں فتنہ و فساد پھیل جاتا ہے اور و لوگوں میں افتراق ونتشار بڑھ جاتا ہے تو خیر و برکت اٹھ جاتی ہے، ایک روایت میں منقول ہے کہ حضرت عثمان کی شہادت کے دن حضرت ابوہریرہ اپنا درد وکرب اس شعر کی صورت میں ظاہر کرتے ہیں۔ للناس ہم ولی الیوم ہم ان بینہم ہم الجراب وہم الشخ عثمانا ( آج کے دن اور و لوگوں کو تو ایک ہی غم کا سامنا ہے اور مجھ پر دو غم پڑے ہیں ایک غم تو توشہ دان کے ضائع ہونے کا اور ایک غم حضرت عثمان کی شہادت کا )
Top