مشکوٰۃ المصابیح - معجزوں کا بیان - حدیث نمبر 5805
وعن أبي قتادة أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال لعمار حين يحفر الخندق فجعل يمسح رأسه ويقول : بؤس بن سمية تقتلك الفئة الباغية . رواه مسلم
عمار ابن یاسر کے بارے میں پیشن گوئی
اور حضرت ابوقتادہ ؓ سے روایت ہے کہ عمار ابن یاسر خندق کھود رہے تھے اور رسول کریم ﷺ ان کے سر پر ہاتھ پھیر پھیر کر ان کے سر سے دھول مٹی جھاڑتے جاتے تھے اور یہ فرماتے تھے ہائے سمیہ کے بیٹے عمار ابن یاسر) کی سختی و مصیبت تمہیں باغیوں کا گروہ قتل کر ڈالے گا۔ ( مسلم)

تشریح
سمیۃ ایک صحابی خاتون کا نام ہے، انہوں نے بالکل شروع ہی میں مکہ میں اسلام قبول کیا تھا اور دوسرے مسلمانوں کی طرح یہ بھی کفار مکہ کے ظلم وستم کا تختہ مشق بنی تھیں، ایک عورت ہو کر بھی انہوں نے ظالموں کے ہاتھوں سخت سے سخت اذیتیں اور مصیبتیں سہیں لیکن دین کے راستہ سے ایک انچ پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہوئیں، آخر کار لعین ابوجہل نے ای دن ان کی شرمگاہ میں خنجر مار کر ان کو شہید کردیا، حضرت عمار ابن یاسر اسلام کی ان ہی مایہ ناز خاتون کے عظیم سپوت تھے۔ غزوہ احزاب کے موقع پر جب مدینہ کی حفاظت کے لئے صحابہ کرام خندق کھود رہے تھے تو حضرت عمار ابن یاسر بھی پوری جان فشانی اور محنت کے ساتھ اس کام میں مصروف تھے، آنحضرت ﷺ نے ان کو دیکھا ان کی محنت و شفقت کا احساس فرمایا اور پھر عالم الغیب نے آپ ﷺ پر منکشف کردیا کہ عمار کی موت باغیوں کے ہاتھوں ہوگی، چناچہ آپ ﷺ کا قلب مبارک عمار کے تئیں جذبہ ترحم و محبت سے لبریز ہوگیا اور آپ ﷺ کی زبان مبارک پر مذکورہ حسرتنا تک الفاظ جاری ہوگئے ان الفاظ میں آپ ﷺ نے یا تو عمار کی سختی و مصیبت کو کیا مگر اصل مخاطب خود عمار جس کا مطلب یہ تھا کہ عمار مجھے تمہارے اوپر بڑا ترس آرہا ہے، تمہیں ایک دن ایسی سختی و مصیبت کا سامنا بھی کرنا ہوگا کہ باغیوں کی ایک جماعت جس نے امام برحق اور خلیفہ وقت کے خلاف علم بغاوت بلند کر ہوگا، تمہیں شہید کر دے گا۔
Top