مشکوٰۃ المصابیح - توکل اور صبر کا بیان - حدیث نمبر 5040
وعن عمار بن ياسر قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم أنزلت المائدة من السماء خبزا ولحما وأمروا أن لا يخونوا ولا يدخروا لغد فخانوا وادخروا ورفعوا لغد فمسخوا قردة وخنازير . رواه الترمذي
نعمت خداوندی میں خیانت کی سزا
حضرت عمار بن یاسر ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا (حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی قوم پر) آسمان سے روٹی اور گوشت کا خوان اتارا گیا اور ان کو حکم دیا گیا کہ نہ تو وہ اس میں خیانت کریں اور نہ آنے والے دن کے لئے ذخیرہ کریں (یعنی اس نعمت الٰہی کے بارے میں ان کو خاص طور پر دو حکم دئیے گئے) ایک تو یہ کہ کوئی شخص خیانت کا ارتکاب نہ کرے یعنی ایسا نہ ہو کہ وہ خوان جس کے قبضہ میں آئے وہ خود تو اچھا اچھا کھالے یا دوسروں سے زیادہ کھالے اور دوسرے لوگوں کو خراب یا کم کھانے کو ملے اور دوسرا حکم یہ تھا کہ جو خوان اترے اس کو بچا کر دوسرے دن کے لئے نہ اٹھا رکھیں، لیکن انہوں نے خیانت کا ارتکاب بھی کیا اور ذخیرہ بھی کیا کہ آنے والے دن کے لئے اٹھا رکھا، چناچہ ان کو بندر اور سور کی صورتوں میں تبدیل کردیا گیا۔ (ترمذی)

تشریح
بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ ان میں سے جو لوگ بوڑھے تھے ان کو تو بندروں کی صورت میں تبدیل کردیا گیا اور جو لوگ جوان تھے ان کی صورتوں کو سوروں جیسی بنادیا۔
Top