مشکوٰۃ المصابیح - امر بالمعروف کا بیان - حدیث نمبر 5013
وعن أبي موسى قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم إن الله ليملي للظالم حتى إذا أخذه لم يفلته ثم يقرأ ( وكذلك أخذ ربك إذا أخذ القرى وهي ظالمة ) الآية
ظالم کی رسی دراز ہوتی ہے
حضرت ابوموسی ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا بلاشبہ اللہ تعالیٰ ظالم کو مہلت دیتا ہے (یعنی دنیا میں اس کی عمر دراز کرتا ہے تاکہ وہ اپنے ظلم کا پیمانہ لبریز کرے اور آخرت میں سخت عذاب میں گرفتار ہو) یہاں تک کہ جب اس کو پکڑے گا تو چھوڑے گا نہیں (اور وہ ظالم اس کے عذاب سے بچ کر نکل نہیں پائے گا) اس کے بعد آنحضرت ﷺ نے (دلیل کے طور پر) یہ آیت پڑھی۔ (وَكَذٰلِكَ اَخْذُ رَبِّكَ اِذَا اَخَذَ الْقُرٰي وَهِىَ ظَالِمَةٌ اِنَّ اَخْذَه اَلِيْمٌ شَدِيْدٌ) 11۔ ہود 102)۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
اس حدیث میں گویا مظلوم لوگوں کو تسلی دی گئی ہے کہ وہ اپنے اوپر کئے جانے والے ظلم و ستم پر صبر و استقامت اختیار کریں اور اس دن کا انتظار کریں جب قانون قدرت کے مضبوط ہاتھ ظالم کی گردن پر ہوں گے اور اس کو اپنے ظلم کی سخت سزا بھگتنی پڑے گی، نیز اس ارشاد گرامی میں ظالموں کے لئے سخت وعید و تنبیہ ہے کہ وہ اللہ کی طرف سے اس مہلت پر مغرور نہ ہوجائیں بلکہ یقین کہ آخر الامر ان کو اللہ کے سخت مواخذہ سے دوچار ہونا ہے اور اپنے ظلم کی سزا یقینا بھگتنی ہوگی جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے۔ آیت ( وَلَا تَحْسَبَنَّ اللّٰهَ غَافِلًا عَمَّا يَعْمَلُ الظّٰلِمُوْنَ ) 14۔ ابراہیم 42)۔ (یعنی اور تم اللہ تعالیٰ کو اس چیز سے غافل مت سمجھو جس کو ظالم اختیار کرتے ہیں۔
Top