مشکوٰۃ المصابیح - ڈرانے اور نصیحت کرنے کا بیان - حدیث نمبر 5263
وعن أنس قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم يأتي على الناس زمان الصابر فيهم على دينه كالقابض على الجمر رواه الترمذي وقال هذا حديث غريب إسنادا .
فسق وفجور کے دور میں دین پر قائم رہنے والے کی فضیلت
حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ اس وقت لوگوں کے درمیان اپنے دین پر صبر کرنے والا (یعنی دنیا سے اپنا دامن بچا کر دینی احکام کی حفاظت و پیروی کرنے والا) اس شخص کی مانند ہوگا جس نے اپنی مٹھی میں انگارہ لے لیا ہو۔ امام ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے

تشریح
مطلب یہ ہے کہ آخر زمانے میں جب برائی عام ہوجائے گی، فسق فجور پھیل جائے گا اور پورے معاشرہ میں بدکار لوگوں کا اس قدر غلبہ ہوگا کہ دین کی بات کرنے والے اور دینداروں کے مددگار معاون ڈھونڈھے نہیں ملیں گے، تو اس وقت دین کو اختیار کرنا اور ثابت قدمی کے ساتھ گامزن رہنا اتنا ہی دشوار اور سخت صبر آزما ہوگا جس قدر کہ کوئی شخص اپنی مٹھی میں انگارہ بند کرلے اور اس کی اذیت و تکلیف پر صبر تحمل کرے۔
Top