مشکوٰۃ المصابیح - خدا کی اطاعت و عبادت کے لئے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان - حدیث نمبر 5170
وعنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم أعمار أمتي ما بين الستين إلى السبعين وأقلهم من يجوز ذلك . رواه الترمذي وابن ماجه . وذكر حديث عبد الله بن الشخير في باب عيادة المريض .
امت محمدی ﷺ کے لوگوں کی عمر
حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ میری امت کے اکثر لوگوں کی عمر ساٹھ اور ستر سال کے درمیان رہے گی اور میری امت میں ایسے لوگوں کی تعداد کم ہی ہوگی جو اس (ستر سال) سے تجاوز کر جائیں اور ان کی عمر سو یا سو سال سے بھی زائد ہو۔ (ترمذی، ابن ماجہ) اور حضرت عبداللہ بن شخیر کی روایت باب عیادۃ المریض میں نقل کی جا چکی ہے۔

تشریح
یوں تو ہر دور میں امت محمدی میں ایسے لوگوں کی بھی تھوڑی تعداد رہی ہے جن کی عمر سو یا سو سال سے بھی زائد ہوتی ہے لیکن خود حضور ﷺ کے زمانے کے لوگوں یعنی صحابہ کرام میں بھی ایسے لوگوں کا وجود پایا جاتا ہے جنہوں نے کافی عمر پائی، مثلاً حضرت انس بن مالک رضی الہ عنہ کی وفات ایک سو تین سال کی عمر میں ہوئی، اسماء بنت ابوبکر رضی الہ عنہا نے سو سال کی عمر پائی، ان کی حالت تو یہ تھی کہ آخر عمر تک بھی ان کے دانت نہیں ٹوٹے تھے اور عقل و حو اس ذرہ برابر مختل نہیں ہوئے تھے۔ ان دونوں سے زیادہ عمر حضرت حسان بن ثابت ؓ کی ہوئی جنہوں نے ایک سو بیس سال کی عمر میں اس دنیا کو خیر باد کہا، ابتدائی ساٹھ سال تک تو کفر کی حالت میں رہے اور پھر ساٹھ سال تک ایمان واسلام کی حالت میں بسر کئے، ان سے بھی طویل عمر حضرت سلمان فارسی ؓ کی ہوئی، کہا جاتا ہے جب ان کی وفات ہوئی تو اس وقت ان کی عمر ڈھائی سو سال تھی، اگرچہ ایک روایت ساڑھے تین سو سال کی بھی ہے لیکن صحیح پہلا ہی قول ہے۔
Top