مشکوٰۃ المصابیح - آرزو اور حرص کا بیان - حدیث نمبر 5143
وعن أبي طلحة قال شكونا إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم الجوع فرفعنا عن بطوننا عن حجر حجر فرفع رسول الله صلى الله عليه وسلم عن بطنه عن حجرين . رواه الترمذي وقال حديث غريب
حضور ﷺ اور صحابہ ؓ کے فقر و افلاس کا حال
حضرت ابوطلحہ ؓ کہتے ہیں ہم نے رسول کریم ﷺ سے بھوک کی شکایت کی اور اپنے پیٹ پر پتھر بندھا ہوا دکھایا، (یعنی ہم میں سے ہر شخص نے بھوک کی شدت سے بیتاب ہو کر اپنے پیٹ پر ایک ایک پتھر باندھ رکھا تھا جس کو ہم نے اپنا پیٹ کھول کر حضور کو دکھایا) تب حضور ﷺ نے اپنا پیٹ کھول کر دکھایا تو اس پر دو پتھر بندھے ہوئے تھے۔ ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے۔

تشریح
جب بھوک کی شدت ہوتی ہے اور پیٹ بالکل خالی ہوتا ہے تو اس صورت میں پیٹ پر پتھر باندھ لینا پیٹ معدہ اور آنتوں کو اس حد تک تقویت پہنچا دیتا ہے کہ آدمی اپنا کام کاج کرنے، اٹھنے یٹھنے اور چلنے پھرنے پر تھوڑا بہت قادر ہوجاتا ہے اور جب بھوک کی شدت اور زیادہ ہوجاتی ہے اور ایک پتھر سے بھی کام نہیں چلتا تو پھر دو پتھر باندھنے پڑتے ہیں، چناچہ حضور ﷺ پر بھوک کی شدت زیادہ طاری تھی اور ویسے بھی آپ ﷺ زیادہ محنت و ریاضت کے عادی تھے اس لئے آپ ﷺ نے اپنے شکم مبارک پر دو پتھر باندھ رکھے تھے۔
Top