مشکوٰۃ المصابیح - آرزو اور حرص کا بیان - حدیث نمبر 5131
وعن أبي هريرة قال لقد رأيت سبعين من أصحاب الصفة ما منهم رجل عليه رداء إما إزار وإما كساء قد ربطوا في أعناقهم فمنها ما يبلغ نصف الساقين ومنها ما يبلغ الكعبين فيجمعه بيده كراهية أن ترى عورته . رواه البخاري
اصحاب صفہ کی ناداری
حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے اصحاب صفہ میں سے ستر افراد کو دیکھا جن میں سے کوئی شخص ایسا نہیں تھا کہ اس کے پاس کوئی چادر ہو (جس کو وہ دوسرے کپڑے کے اوپر اوڑھ لے یا کاندھوں پر ڈال لے، گویا ان کو صرف ایک کپڑے کے علاوہ اور کوئی کپڑا میسر نہیں تھا اور وہ کپڑا (بھی) یا تو تہبند تھا یا کملی تھی، جس کو وہ اپنی گردنوں میں باندھ لیتے تھے (اور اس کے ذریعہ اپنے جسم و ستر کو ڈھانکتے تھے) ان تہبند اور کملیوں میں سے بعض ایسے تھے جو صرف آدھی پنڈلیوں تک آتے تھے اور بعض ایسے تھے جو دونوں ٹخنوں تک پہنچ جاتے تھے، چناچہ جب کوئی شخص سجدہ میں جاتا (یا گھٹنے اٹھا کر بیٹھتا) تو وہ اس خوف سے کہ کہیں اس کا ستر نہ کھل جائے اپنے اس تہبند یا کملی کو ہاتھ سے پکڑے رہتا تھا۔ (بخاری)
Top