مشکوٰۃ المصابیح - فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشی زندگی - حدیث نمبر 5007
وعن عمر قال وهو على المنبر يا أيها الناس تواضعوا فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول من تواضع لله رفعه الله فهو في نفسه صغير وفي أعين الناس عظيم ومن تكبر وضعه الله فهو في أعين الناس صغير وفي نفسه كبير حتى لهو أهون عليهم من كلب أو خنزير
تواضع اختیار کرو
اور حضرت عمر ؓ سے روایت ہے کہ ایک دن انہوں نے منبر پر کھڑے ہو کر خطبہ دیتے ہوئے فرمایا کہ تواضع اختیار کرو کیونکہ میں نے رسول اللہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص اللہ کی رضا و خوشنودی کے لئے لوگوں کے ساتھ تواضع اور فروتنی اختیار کرتا ہے تو اللہ اس کے مرتبہ کو بلند کردیتا ہے چناچہ وہ اپنی نظر میں تو حقیر ہوتا ہے کیونکہ وہ اپنے نفس کو ذلت و حقارت کی نظر میں دیکھتا ہے اور جو شخص لوگوں کے ساتھ تکبر و غرور کرتا ہے اللہ اس کے مرتبہ کو گرا دیتا ہے چناچہ وہ لوگوں کی نظر میں تو حقیر ہوتا ہے لیکن اپنی نظر میں خود کو بلند مرتبہ سمجھتا ہے یہاں تک کہ وہ لوگوں کے نزدیک کتے یا سور سے بھی بدتر ہوجاتا ہے۔

تشریح
مطلب یہ ہے کہ متکبر و مغرور اگرچہ خود کو بڑا اور عزت دار سمجھتا ہے اور دوسروں کو بھی اپنی مصنوعی بڑائی اور عزت دکھاتا ہے لیکن وہ اللہ کے نزدیک بھی ذلیل و حقیر ہوتا ہے اور لوگوں کی نظروں میں بھی نہایت کمترو بےوقعت رہتا ہے اس کے برخلاف جو شخص تواضع فروتنی اختیار کرتا ہے وہ اگرچہ اپنی نظر میں خود کو حقیر سمجھتا ہے اور لوگوں کے سامنے بھی اپنے آپ کو کمترو بےوقعت ظاہر کرتا ہے مگر اللہ کے نزدیک اس کا مرتبہ بہت بلند ہوتا ہے اور لوگوں کے نظروں میں بھی اس کی بڑی عزت وقعت ہوتی ہے۔
Top