مشکوٰۃ المصابیح - فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشی زندگی - حدیث نمبر 5003
وعن أبي ذر رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال إذا غضب أحدكم وهو قائم فليجلس فإن ذهب عنه الغضب وإلا فليضطجع رواه أحمد والترمذي
غصہ کا ایک نفسیاتی علاج
اور حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کسی کو غصہ آئے اور اس وقت کھڑا ہو تو فورا بیٹھ جائے اگر غصہ جاتا رہے تو خیر ورنہ پھر پہلو پر لیٹ جائے۔ (احمد، ترمذی، )

تشریح
شرح السنہ میں لکھا ہے کہ غصہ کی حالت میں کھڑا رہنے کے بجائے بیٹھ جانے میں حکمت یہ ہے کہ عام طور پر غصہ کے وقت انسان بےقابو ہوجاتا ہے اور اگر وہ غصہ کے وقت کھڑا ہوا ہو تو اس بات کا زیادہ خوف ہے کہ وہ کوئی ایسی حرکت کر گزرے جس سے بعد میں پریشانی اٹھانی پڑے اور ظاہر ہے کہ بیٹھے ہوئے ہونے کی صورت میں کسی حرکت کا صادر ہونا اتنی سرعت اور آسانی کے ساتھ نہیں ہوتا جس قدر بیٹھے ہوئے ہونے کی صورت میں ہوتا ہے لیکن اس بارے میں زیادہ صحیح بات یہ ہے کہ غصہ کے وقت اپنی حالت میں اس طرح تبدیلی کرلینا کہ جس سے جسم و ذہن کو سکون و آرام ملے جیسے کھڑا ہو تو فورا بیٹھ جائے یا بیٹھا ہوا ہو تو لیٹ جائے غصہ اور اشتعال کے دفعیہ کے لئے بہترین تاثیر رکھتا ہے۔
Top