مشکوٰۃ المصابیح - غصہ اور تکبر کا بیان - حدیث نمبر 4975
وعن أبي الدرداء عن النبي صلى الله عليه وسلم قال إن أثقل شيء يوضع في ميزان المؤمن يوم القيامة خلق حسن وإن الله يبغض الفاحش البذيء . رواه الترمذي وقال حديث حسن صحيح . وروى أبو داود الفصل الأول
خوش خلقی کی فضیلت اور فحش گوئی کی مذمت
اور حضرت ابودرداء نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ قیامت کے دن مومن کی میزان اعمال میں رکھی جانے والی چیزوں میں بہت سی وزنی چیز حسن خلق ہے اور اللہ تعالیٰ فحش بکنے والے بےہودہ گو سے سخت نفرت کرتے ہیں اس روایت کو ترمذی نے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے نیز ابوداؤد نے بھی اس روایت کا حصہ یعنی خلق حسن نقل کیا ہے۔

تشریح
حضرت شیخ عبدالحق نے لفظ بذی کا ترجمہ بےہودہ گو لیا لیکن ملا علی قاری نے کسی شارح سے اس لفظ کے معنی بدخلق نقل کئے ہیں اور لکھا ہے کہ یہی معنی موقع کے مناسب ہیں انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ حدیث میں پہلے جملے کے مقابلہ پر جو دوسرا جملہ لایا گیا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ قیامت کے دن میزان اعمال میں بدخلقی بہت بےوزن چیز ہوگی۔
Top