مشکوٰۃ المصابیح - نرمی و مہربانی حیاء اور حسن خلق کا بیان - حدیث نمبر 4951
وعن أنس أن رجلا قال للنبي صلى الله عليه وسلم أوصني . فقال خذ الأمر بالتدبير فإن رأيت في عاقبته خيرا فأمضه وإن خفت غيا فأمسك . رواه في شرح السنة
وہی کام کرو جس کا انجام اچھا نظر آئے
اور حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے ایک شخص نے عرض کیا کہ حضرت مجھ کو کوئی ایسی وصیت فرما دیں جس پر میں اپنے کاموں اور معاملات میں عمل کروں اور جس کی وجہ سے میرا کوئی عمل و کام بگڑ نے نہ پائے۔ حضور نے فرمایا تم جب بھی کسی کام کو کرنے کا ارادہ کرو تو تدبر اختیار کرو یعنی انجام پر نظر ڈالو اور اس کے تمام مصلح و مفاسد پر اچھی طرح غور و فکر کرلو اور پھر اگر تمہیں اس کام کے انجام میں دینی خیر و بھلائی نظر آئے تو اس کو کرو اور اگر تمہیں اس کے انجام میں کسی دینی یا دنیاوی گمراہی و اخروی خوف محسوس ہو تو اس کو چھوڑ دو۔ (شرح السنہ)
Top