مشکوٰۃ المصابیح - معاملات میں احتراز اور توقف کرنے کا بیان - حدیث نمبر 4926
عن أسماء بنت يزيد قالت قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لا يحل الكذب إلا في ثلاث كذب الرجل امرأته ليرضيها والكذب في الحرب والكذب ليصلح بين الناس . رواه أحمد والترمذي
تین موقعوں پر جھوٹ بولنا جائز ہے۔
اور حضرت اسماء بنت یزید ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جھوٹ بولنا جائز نہیں ہے علاوہ تین موقعوں پر ایک تو شوہر کا اپنی بیوی سے جھوٹ بولنا جس سے وہ خاموش ہوجائے دوسرے کفار سے جنگ کی حالت میں اور تیسرے اس مقصد کے جھوٹ بولنا تاکہ لوگوں کے درمیان صلح و صفائی ہوجائے۔ (احمد، ترمذی)

تشریح
اس حدیث میں صرف شوہر کے جھوٹ بولنے کی اجازت ذکر ہے بیوی کے جھوٹ بولنے کا ذکر نہیں ہے جب کہ پچھلی حدیث میں دونوں کا ذکر ہے اس کی وجہ یا تو یہ ہے کہ راوی نے یہاں اختصار کی خاطر صرف شوہر کے بارے میں نقل کیا ہے اور بیوی کے ذکر کو حذف کردیا یہ کہ خود آنحضرت ﷺ نے اکثر و اغلب کا اعتبار کرتے ہوئے صرف شوہر ہی کا ذکر فرمایا کیونکہ عام طور پر عورتیں اپنی جہالت اور نادانی کی وجہ سے زیادہ شکی اور بدگمان ہوتی ہیں اس لئے ان کی تسلی اور ان کو خوش رکھنے کی شوہر کو زیادہ ضرورت پیش آتی ہے۔
Top