مشکوٰۃ المصابیح - اللہ کے ساتھ اور اللہ کے لیے محبت کرنے کا بیان - حدیث نمبر 4896
وعن سراقة بن مالك أن النبي صلى الله عليه وسلم قال ألا أدلكم على أفضل الصدقة ؟ ابنتك مردودة إليك ليس لها كاسب غيرك . رواه ابن ماجه
بیوہ بیٹی کی کفالت
اور حضرت سراقہ بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کیا میں تمہیں بہترین صدقہ کے بارے میں بتاؤں اور وہ صدقہ اپنی بیٹی کے ساتھ حسن سلوک کرنا ہے جو تمہارے پاس واپس بھیج دی گئی ہے۔ اور جس کے لئے تمہارے علاوہ کوئی کمانے والا نہیں ہے یعنی اگر تمہاری بیٹی کو اس کے شوہر نے طلاق دیدی ہو اور نہ تو اس کے پاس کوئی ایسا ذریعہ ہو اس کے لئے گزر بسر کا سامان فراہم کرسکے بلکہ صرف تم ہی اس کے لئے واحد سہارا بن سکتے ہو اور وہ اسی لئے ناچار ہو کر تمہارے گھر آن پڑی ہو تو تمہاری طرف سے اس کی کفالت اور اس کے ساتھ حسن سلوک ایک بہترین صدقہ ہے۔ (ابن ماجہ)
Top