مشکوٰۃ المصابیح - اللہ کے ساتھ اور اللہ کے لیے محبت کرنے کا بیان - حدیث نمبر 4890
وعن ابن مسعود قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم إن الله تعالى قسم بينكم أخلاقكم كما قسم بينكم أرزاقكم إن الله يعطي الدنيا من يحب ومن لا يحب ولا يعطي الدين إلا من أحب فمن أعطاه الله الدين فقد أحبه والذي نفسي بيده لا يسلم عبد حتى يسلم قلبه ولسانه ولا يؤمن حتى يأمن جاره بوائقه
کامل مومن و مسلمان کون ہے؟
اور حضرت ابن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ نے تمہارے درمیان تمہارے اخلاق کو تقسیم فرمایا ہے جس طرح تمہارے رزق کو تمہارے درمیان تقسیم فرمایا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ اللہ دنیا میں تو اس شخص کو بھی دیتا ہے جس کو وہ دوست رکھتا ہے جیسے حضرت سلمان فارسی اور حضرت عثمان وغیرہ اور اس شخص کو بھی دیتا ہے جس کو وہ دوست نہیں رکھتا۔ لہذا اللہ تعالیٰ کا کسی شخص کو دین عطا فرمانا اس بات کی علامت ہے کہ اس کو اس نے دوست رکھا ہے قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے کوئی بندہ اس وقت کامل مسلمان نہیں ہوسکتا جب تک کہ اس کا دل اور زبان مسلمان نہ ہوں اور کوئی بندہ اس وقت تک کامل مومن نہیں ہوسکتا جب تک کہ اس کا پڑوسی اس کے شر سے محفوظ و مامون نہ ہو۔

تشریح
دل کا اسلام تو یہ ہے کہ اس کو باطل عقائد و نظریات سے پاک رکھا جائے اور زبان کا اسلام یہ ہے کہ اس کو لایعنی باتوں سے محفوظ رکھا جائے لیکن زیادہ وقت صحیح بات ہے کہ دل اور زبان کے مسلمان ہونے سے مراد وہ تصدیق اقرار ہے جس پر ایمان کی بنیاد ہے اور اس کے ذریعہ گویا اس طرح اشارہ مقصود ہے کہ ظاہر و باطن کا ایک ہونا کمال ایمان و اسلام کی دلیل ہے اور چونکہ دل اور زبان ہی ایمان و اسلام کا مدار ہیں اس لئے خاص طور پر ان دونوں کا ذکر کیا گیا۔
Top